رحیم یارخان میں 30سالہ خاتون نے کالا پتھر پی کر خودکشی کرلی

رحیم یارخان ( )گھریلو جھگڑوں اور مالی پریشانیوں سے دلبرداشتہ ہو کر 30 سالہ خاتون نے کالا پتھر پی کر خود کشی کرلی‘2 کا اقدام خود کشی‘ ہسپتال منتقل۔

راجن پور کی رہائشی 30 سالہ مومل مائی نے آئے روز کے گھریلو جھگڑوں اور مالی پریشانیوں سے دلبرداشتہ ہو کالا پتھر پانی میں گھول کر پی لیا‘ حالت غیر ہونے پر ورثاء نے طبی امداد کیلئے شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جہاں طبی امداد کے باوجود وہ جانبر نہ ہو پائی اور دم توڑ گئی جبکہ اقدام خود کشی کرنے والے 2 افراد خانپور کی 25 سالہ خالدہ بی بی اور اور اوباڑو کے 30 سالہ گامن کو ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

ٹوکا مشین کی زد میں آکر کمسن بچے سمیت 3 افراد شدید زخمی‘ ہسپتال منتقل۔ تفصیل کے مطابق آباد پور کی 5 سالہ ثمن‘ ترنڈہ سوائے خان کی 50 سالہ زبیدہ‘ بستی غریب کا 55 سالہ امیر شاہ ٹوکا مشین سے چھیڑ چھاڑ اور مویشیوں کیلئے چارہ کاٹ رہے تھے کہ اچانک زد میں آگئے اور شدید زخمی ہو گئے‘ورثاء نے طبی امداد کیلئے شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جہاں طبی امداد کے باوجود تینوں افراد انگلیوں سے محروم ہو گئے۔

آوارہ کتوں کے حملے جاری‘ 24 گھنٹوں کے دوران 7 افراد کو کاٹ کر شدید زخمی کر دیا‘ ہسپتال منتقل۔

بستی اعظم آباد کا 9 سالہ نعیم خان‘ بدلی شریف کی 10 سالہ سدرہ‘اکرم آباد کی 55 سالہ رضیہ‘ تھلی چوک کی 40 سالہ سفیہ بی بی‘ چک 56 کا 18 سالہ عبدالرحمن‘کالا ڈہورا کا 30 سالہ محمد نواز‘ گلشن عثمان کا 19 سالہ عزمان کو گلی سے گزرنے کے دوران آوارہ کتوں نے حملہ کر دیا اور انہیں کاٹ کر شدید زخمی کر دیا‘

ورثاء نے طبی امداد کیلئے شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونے والے 2 افراد ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ تفصیل کے مطابق ٹریفک کا پہلا حادثہ صادق آباد کے رہائشی 40 سالہ عبداللہ کے ساتھ پیش آیا جو اپنے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر جا رہا تھا کہ تیز رفتاری کے باعث سامنے سے آنے والے رکشے سے ٹکرا گیا اور شدید زخمی ہو گیا

جبکہ دوسرا حادثہ اوباڑو کے رہائشی 16 سالہ منظور کے ساتھ پیش آیا جو اپنے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر قومی شاہرہ پر جا رہا تھا کہ پیچھے سے آنے والے ٹرک نے ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا‘

ورثاء نے طبی امداد کیلئے شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جہاں طبی امداد کے باوجود دونوں افراد جانبر نہ ہو پائے اور دم توڑ گئے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button