بلو چستان میں نامیاتی کپاس کی کاشت کیلئے ماحول انتہائی ساز گار ہے

رحیم یارخان :پاکستان میں نامیاتی کپاس کی کاشت کے فروغ کیلئے WWF پاکستان اور محکمہ زراعت بلوچستان بھر پور کردار ادا کرر ہے ہیں بلو چستان میں نامیاتی کپاس کی کاشت کیلئے ماحول انتہائی ساز گار ہے۔
نامیاتی کپاس کی کاشت کیلئے ریسرچ اداروں اور سیڈز کمپنیوں کا کردار انتہائی اہم ہے۔صادق آباد ورحیم یارخان میں ڈبیلو ڈبلیو ایف پاکستان نے نامیاتی کپاس کے پروگرام کے تحت ایک سیمینار کا انعقاد کیا
جس میں محکمہ زراعت بلوچستان سیڈکمپنیو ں کے نمائندگان کے علاوہ سر ٹیفا ئیڈ جینرز،فارمرز اور سیڈ ڈیلرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حافظ محمد بخش منیجر آرگینک پروگرام نے نامیاتی کپاس کی اہمیت، عالمی منڈی،میں اس کی بڑھتی ہوئی مانگ اور ضروری عوامل کو اجاگر کیا اور کہا کہ نامیاتی کپاس کے فروغ سے ہم نہ صرف کپاس کی گرتی ہوئی ساکھ بحال کر سکتے ہیں بلکہ ملک کیلئے کثیر زر مبادلہ کا زریعہ بھی بن سکتے ہیں،
انہوں نے کہا کہ نامیاتی کپاس مالی فوائد کے ساتھ ساتھ قدرتی ماحول کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ انتہائی خو ش آئند بات ہے کہ سورتی اور آرٹیسٹک ملینرز بھی پاکستان میں نامیاتی کپاس کی کاشت کے فروغ میں معاونت کرر ہے ہیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سید حبیب اللہ شاہ ڈائریکٹر محکمہ زراعت بلوچستان نے بتایا کہ بلوچستان میں نامیاتی کپاس کی کاشت کیلئے ماحول انتہائی ساز گار ہے اورہم کامیابی سے اس کی طرف گامزان ہیں اور انشااللہ وہ دن دور نہیں جب عالمی منڈی میں پاکستان کی نامیاتی کپاس کا بہت بڑا حصہ ہو گا۔
سیمینار میں سیڈ کمپنیو ں اور جینرز کو پیغام دیا گیا کہ ہمیں نامیاتی بیج کی طرف بھر پور توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ خالص نامیاتی بیج ہی ہمیں کامیابی کی طرف لے جا سکتا ہے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button