مولانا سمیع الحق کا یوم شہادت عقیدت واحترام سے منایا گیا

رحیم یار خان: جمیعت علماء اسلام( س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا یوم شہادت عقیدت واحترام سے منایا گیا اور جمیعت علماء (س) کے زیر اہتمام جامعہ انوار القرآن اسلم ٹاؤن ابوظہبی روڈ میں مولانا سمیع الحق شہید کے حوالے سے شہید اسلام سیمینار کا انعقاد مولانا قاضی خلیل الرحمن کی زیر نگرانی میں انعقاد کیا گیا،
سیمینار سے جمیعت علماءاسلام کے ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا قاضی خلیل الرحمن،مفتی عارف الحسینی،قاضی عبد الحمید،مولانا یوسف اشرفی اور مفتی سمیع اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمیعت علماء اسلام آج بھی اپنے شہید قائد کے مشن کو آگے لیکر بڑھ رہی ہے،

مولانا سمیع الحق کو آج ہی کے دن دار الحکومت میں بے دردی سے شہید کیا گیا،مگر افسوس حکومت نے اس عظیم مجاہد کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک نہ پہنچایا،مولانا سمیع الحق شہید نے ساری زندگی اسلام کی سربلندی اور نفاذ اسلام کے لیے وقف کی ہوئی تھی،دفاع پاکستان اور دفاع اسلام کے سوا کوئی دنیوی خواہش نا تھی،

80 سالہ زندگی میں ہر وقت ہر جگہ دفاع پاکستان اور اسلام کی سربلندی کے لئے سرگرم تھے،تمام مذہبی او سیاسی جماعتوں کو اکھٹا ایک سٹیج پر اسلام کے نام پر دیکھنا چاہتے تھے،اسلام کی سربلندی جہاد میں پوشیدہ ہے-تمام طاغوتی طاقتیں جانتی تھیں کہ مجاہدین مولانا سمیع الحق شہید کو اپنا مرشد مانتے تھے- مولانا پاکستان کا مخلص سیاستدان
پاکستان کی تاریخ مولاناسمیع الحق جیسے مردِ مجاہد کو ضرور یاد رکھے گی۔ جنہوں نے اخلاص پہ مبنی سیاست کی۔ اور ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور فائدے کو مقدم رکھا۔ آج کے دن پاکستان ایک دور اندیش اور مخلص سیاسی رہنما سے محروم ہوا۔ مولانا کی زندگی آج کے سیاست دانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
افسوس اس بات کا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مخلص شخصیات کو دشمن آہستہ آہستہ ختم کر رہا ہے۔ اور اب باقی وہی سیاست دان بچے ہیں جن کی اکثریت کو پاکستان کی سلامتی سے کوئی غرض نہیں۔ ان کی بے لگام زبانیں اپنے ہی وطن کے خلاف چلتی ہیں۔ دشمن کے لیے خوب راہیں ہموار کی جا رہی ہیں۔
مودی اپنی الیکشن کمپین میں ہمارے ان احمق سیاست دانوں کے بیانات کا حوالہ دے رہا ہے۔ ان احمقوں کو ہر صورت اقتدار چاہیے چاہے وہ ملکی سلامتی کو داؤ پہ لگا کے ہی ملے۔ یہ سوچتے نہیں کہ یہ ملک ہوگا تو ہی حکومت کر پاؤ گے۔ ورنہ دشمن کے لیے ٹشو پیپر ہو وہ استعمال کرکے پھینک دے گا۔ یہی اس کی حسبِ روایت عادت ہے

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button