رحیم یارخان میں فی میل اساتذہ کو بلیک میل کرنے کا دھندہ عروج تک

رحیم یارخان(ارسلان شوکت مہاندرہ سے)محکمہ ایجوکیشن میں اے ای اوہیڈ کواٹر اعظم کی سرپرستی میں آفیسران کو بلیک میل کر کے ناجائز کام کروانے کیلئے دفتری عملہ اور فی میل ٹیچرز کا گروہ سرگرم آفیسران بالا سے ناجائز کام کروانے کیلئے فی میل ٹیچرز کو استمعال کر کے ہراسمنٹ کی جھوٹی درخواستیں دیکر ناجائز کام کروانے کا انکشاف‘

جھوٹی درخواستوں کے بعد لاتعلقی کااظہارکرلیا جاتا ہے۔ گروہ میں سی او ایجوکیشن کا دفتری عملہ بھی شامل چند ٹکوں کی عوض اور ای ایس ای ٹیچر تعینات گورنمنٹ سکول منظور آباد راشدہ نیئر کی دی جانے والی جھوٹی درخواست سے لاتعلق پر وقوعہ بنانے کی ناکام کوشش نے بھانڈا پھوڑ دیا بلیک میلنگ کرنے والے گروہ کے سرغنہ میں اے ای او اعظم اور عثمان رشید شامل جبکہ سی او ایجوکیشن کے دفتر میں تعینات یٰسین شاہ سہولت کار نکلا‘

تینوں سرکاری ملازمین مل کر فی میل استاتذہ کو محکمہ ایجوکیشن کے آفیسران بالا کے خلاف استعمال کرتے جھوٹی بے بنیاد درخواستیں دینے کے بعد ناجائز کاموں کو کروانے اور آفیسران بالا سے بھاری رشوت کا بھی مطالبہ کیا جاتارہا دوسری جناب اہم بات تو یہ ہے کہ سابق سی ای او ایجوکیشن رانا اظہر بھی اسی گروہ کے کارندوں کے ہاتھوں نوکری گنوا بیٹھے،ایک نشانے کے بعد دوسرے سی ای او رانا نوید اختر کو بلیک میل کرنے کا انکشاف سامنے آگیا۔تفصیل کے مطابق محکمہ ایجوکیشن میں تعینات اے ای او ہیڈ کواٹراعظم،ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس عثمان رشید،جونیئر کلرک یٰسین شاہ کا فی میل استاتذہ کے ذریعے سی ای او ایجوکیشن کو بلیک میل کرنے کا انکشاف موصوف اپنے ناجائز کام کروانے کی خاطر آفیسران بالا کو فی میل استاتذہ کے ذریعے بلیک میل کرتے جھوٹی بے بنیاد درخواستیں دے کر سی ای او ایجوکیشن رانا نوید اخترکو ہراساں کیا جانے لگا،ذرائع کے مطابق اے ای او ہیڈ کواٹر اعظم نے منظور آباد میں تعینات ESEفی میل ٹیچر سے سی ای او ایجوکیشن کے خلاف جھوٹی بے بنیاد درخواست دلوا دی جس کے چند روز بعد ہی غلطی کا احساس ہونے پر اعظم رشید نے درخواست واپس دلوائی جبکہ مبینہ کرپٹ رشوت خور جعل سازی کے ماسٹر اے ای او نے جھوٹی درخواست پر تصدیق کر دی بعدازاں فی میل استاتذہ کی جانب سے واپس لی گئی درخواست کے بعد موصوف پریشان اپنے گروہ کے کارندوں سے سی ای او ایجوکیشن کے خلاف جھوٹی من گھڑت مہم چلوا دی،ذرائع نے مزید انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ سی ای او ایجوکیشن کو تبدیل کروانے کیلئے بلیک میل گروہ کی جانب سے چلا ہوا کارتوس چلایا گیا جو کہ بے سود رہا دوسری جانب بلیک میلر گروہ کے سرغنہ اعظم کی جانب سے سی ای او ایجوکیشن کو بلیک میل کرنے کی ناکام کوشش کے بعد موصوف نے خود کو بچانے کیلئے اب سیاسی شخصیات سے مدد مانگ لی،واضح رہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس عثمان رشید اس سے قبل خود ہراسمنت کیس میں ملوث رہا جس کی تاحال ترقی رُکی ہوئی ہے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button