دودھ کے عالمی دن کی مناسبت سے خواجہ فرید یونیورسٹی میں خصوصی پروگرامز

رحیم یار خان : دودھ کے عالمی دن کی مناسبت سے خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں خصوصی پروگرامز کا انعقاد کیا گیا۔ 50 سے زائد مختلف سٹالز لگائے گئے جہاں یونیورسٹی طلبہ کی جانب سے تیار کی گئی دودھ سے بنی مختلف اشیا نمائش کے لئے رکھی گئیں۔
آگاہی سیمینار اور واک کاانعقاد جب کہ ملک ٹیسٹنگ لیب کا افتتاح کیا گیا۔ مقامی دودھ کمپنیوں سے ایم او یوز کئے گئے تاکہ سوسائٹی میں ملاوٹ سے پاک دودھ کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈد انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ فوڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے دودھ کے عالمی دن کی مناسبت سے معلوماتی سیمینار اور دودھ سے بنی اشیا کے فروغ کے لئے نمائش کا انعقاد کیا گیا

جس کاافتتاح ڈین آف آل فیکلٹیز پروفیسر ڈاکٹر محمد شہزاد مرتضیٰ نے جے کے ڈیریز کے سیلز اینڈ مارکیٹنگ کے سربراہ حسیب ضیا ، جالندھر فوڈز کے نمائندہ شاہ زیب رضا ، ڈی جی ایم کے ڈپٹی جنرل منیجر ڈاکٹر آصف افتخار اور شعبہ فوڈ سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر فرحان چغتائی کے ساتھ مل کر کیا۔

اس کے بعد انہوں نے دیگر ایچ او ڈیز کے ہمراہ سٹالز کا دورہ کیا اور وہاں رکھی گئی اشیا سے متعلق معلومات لیں۔ بعد ازاں ایک آگاہی سیمیناار کا خطاب کیا گیا

جس میں دودھ کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ اس دوران پریزینٹیشن دیتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عدنان خالق نے بتایا کہ پاکستان دنیا دنیا کا چوتھا بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک جب کہ چھٹا بڑا صارف ہے۔

انہوں نے کہا دودھ قوت مدافعت میں اضافے کیلشیئم اور دیگر وٹامنز کے حصول کا سسب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اس سال دودھ کا عالمی سال ڈیری نیٹ زیرو کی تھیم پر منایا گیا تاکہ آئندہ تیس سالوں میں اس پر عمل درآمد یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا دودھ پینے کا صحیح وقت رات کے کھانے کے نصف گھنٹے بعد ہے۔ ڈاکٹر عدنان کے مطابق دودھ میں 18 مائنو ایسیڈز ہوتے ہیں جن کے انسانی صحت پر گہرے اثرات ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رجسٹرار ڈاکٹر محمد صغیر کا کہنا تھا کہ یہاں موجود سب لوگ یہ عہد کریں کہ ہر شخص ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ بعد ازاں پاسچرائز ملک تیار کرنے والی کمپنی جے کے ڈیریز اور خواجہ فرید یونیورسٹی کے درمیان ایم او یو پر دستخط بھی کئے گئے۔

بعد ازاں اساتذہ کرام، صنعت کاروں اور طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے آگاہی واک میں بھی حصہ لیا۔ لوگوں کو دودھ پینے کی افادیت بتائی گئی اور ان میں موجود مضر صحت اشیا کے بارے میں آگاہی دی گئی۔

آگاہی واک کے بعد خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں دودھ کا ٹیسٹ کرنے کی لیبارٹری کا افتتاح کیا گیا جس میں دودھ سے متعلق تمام ٹیسٹ کرنے کی سہولیات دستیاب ہیں۔

ڈاکٹر عدنان نے بتایا کہ نہ صرف اساتذہ اور طلبہ و طالبات بلکہ شہری بھی اس سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں اور چند منٹوں میں پتہ لگا سکتے ہیں کہ آیا دودھ ملاوٹ سے پاک ہے یا نہیں۔

اس موقع پر ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز ڈاکٹر محمد اسلم خان، ڈاکٹر میاں طارق محمود، ڈاکٹر جلات خان فیکلٹی ممبران اور طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button