پاکستان سائبر سیکیورٹی، اقتصادی ترقی کے لیے سم کارڈ کی پیداوار کو مقامی بنائے گا۔

پی ٹی اے ٹیلی کام سیکٹر میں سم کارڈ کی تیاری کے استعمال، تعمیل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

رحیم یارخان :پاکستان ملک کو سائبر حملوں سے محفوظ رکھنے اور ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینے کے لیے اپنے طور پر سم کارڈ اور سمارٹ کارڈ تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

سم کارڈز کی گھریلو ساخت درآمدات کو کم کرکے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ٹیکس کی آمدنی، اور زرمبادلہ کی بچت میں مدد دے گی۔

ایک رپورٹ میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) ٹیلی کام سیکٹر میں سم کارڈ کی تیاری کے استعمال اور اس کی تعمیل کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، اور مقامی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو طویل مدتی اقتصادی ترقی کے ایک اہم محرک کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

سم کارڈز کی نئی شکلیں، جیسے کہ eSIMs، soft SIMs، اور iSIMs، ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ساتھ کلاسک فزیکل سم کارڈز کے متبادل کے طور پر تیار کی گئی ہیں۔

مقامی فزیکل SIM پروڈیوسرز eSIM مینجمنٹ پلیٹ فارم ترتیب دے سکتے ہیں اور "Plateform as a service” کے ذریعے سیل کیریئرز کو eSIM سامان فراہم کر سکتے ہیں۔

یہ کارروائی حکومت کے ڈیجیٹل تبدیلی کے مقصد اور ڈیجیٹل خدمات کے لیے معاون ماحول کی ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

اس وقت لاکھوں سم کارڈز درآمد کیے جانے کے ساتھ، اس تبدیلی کے نتیجے میں اہم اقتصادی فوائد کے ساتھ ساتھ تحقیق اور ترقی کے امکانات بھی ہوں گے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button