رحیم یارخان:کمسن بچی کا زبردستی نکاح,پولیس کاروائی سے انکاری

رحیم یارخان :میاں بیوی میں ناچاقی کی سزا،والد کی کمسن بچی کا زبردستی نکاح کروانے کی کوشش اورحراساں کرنے پر والدہ کی تحریری شکایت کے باوجود پولیس کاروائی کرنے سے انکاری،والدہ انصاف کے حصول کے لئے عدالت پہنچ گئی۔

بستی اللہ بخش کی رہائشی حنیفاں بی بی نے عدالت میں درخواست 22اے بی کی رٹ میں موقف اختیار کیا کہ اس کی اپنے خاوند عبدالغفورکے ساتھ ناچاقی چل رہی تھی جس پر وہ سخت نالاں تھا

مورخہ 12دسمبرکو ضروری کام کے سلسلہ میں گھر سے باہر گئی تو میری عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میرے شوہر عبدالغفور نے اپنے ساتھی اللہ ڈیوایاکے ساتھ مل کر میری 14سالہ بیٹی زہرہ بی بی کو گھر سے زبردستی اغواء کرکے لے گئے اورساتھ قیمتی کپڑے اورنقدی میں اٹھا کر لئے گئے

جس پر میں نے ایڈیشنل سیشن جج کی کورٹ سے 491کی درخواست کے ذریعے اپنی بچی کو برآمد کروایا

بعدازاں کمسن بیٹی زہرہ بی بی نے بتایا کہ مجھے اللہ ڈیوایا،واجد،آصف،منیر،والدعبدالغفوراورحفیظ نے مجھے محمد بخش نامی شخص کے ساتھ نکاح کرنے کا کہا میرے انکار پر مجھے قتل کی دھمکیاں دیں اورمارپیٹ کی میرے مسلسل انکارپر مجھ سے بردستی کاغذات پر دستخط وانگوٹھے لگوالئے بعدازاں عدالت پیش کیا

جہاں میں نے خوف کے باعث زیادتی کے بارے بیان نہ دیابعدازاں گھر واپس آکر محمد بخش نے میرے ساتھ زنا کرنے کی کوشش کی جس میرے شورواویلاکرنے پر مجھے کمرہ میں بند کردیا،

والدہ حفیفاں بی بی نے مزید موقف اختیارکیا کہ میں نے اس بابت ایس ایچ او کوٹ سمابہ کو درخواست دی جس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی میری کمسن بچی کے ساتھ زیادتی اورظلم ہوا ہے مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button