تھانہ صدر رحیم یارخان پولیس کانسٹیبل کے لیے سونے کی چڑیا بن گیا

رحیم یارخان:تھانہ صدر رحیم یارخان پولیس کانسٹیبل وسیم اقبال کے لیے سونے کی چڑیا بن گیا ایک ہی تھانہ میں 11 مرتبہ کانسٹیبل وسیم کی تعیناتی نے کئی سوال کھڑے کر دیے موصوف کانسٹیبل کے تھانہ صدر کی حدود میں جرائم پیشہ افراد سے مبینہ روابط،شراب،منشیات،جواء کے اڈوں اور قبحہ خانے چلانے والوں سے منتھلیاں وصول کرنے کا بھی انکشاف کانسٹیبل وسیم تھانہ صدر میں نائب محرر بھی تعینات رہے چکا ہے

ہر دور میں پولیس افسران کا منظور نظر رہنے والا کانسٹیبل جرائم پیشہ افراد سے مبینہ رابطے،سرکاری مال خانہ سے برآمد شدہ اسلحہ،گولیاں،روند،تھانہ صدر میں کھڑی درجن سے زائد برآمد اور لاوارث موٹرسائیکلز کو پرائیویٹ مستری سے مرمت کروانے اور فروخت کرنے میں بھی ملوث نکلا،

پولیس کانسٹیبل وسیم کی جرائم پیشہ افراد کو موبائل فون پر گولیاں اور روند فروخت کرنے کی مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل،ضلعی پولیس کانسٹیبل کے خلاف تحقیقات تک محدود،الزمات بے بنیاد ہیں کانسٹیبل وسیم کا موقف، شہری حلقوں کا اظہار تشویش کانسٹیبل وسیم کا فون ڈیٹا نکلوانے ڈی پی او کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی ضیاء سے سامنے آنے والے الزامات کی صاف اور شفاف تحقیقات کروانے اور الزامات کی تصدیق ہونے پر کانسٹیبل وسیم کو نوکری سے فارغ کرنے کا مطالبہ۔

گلشن اقبال کے رہائشی پولیس کانسٹیبل وسیم نے محکمہ کو کمائی کا ذریعہ بنالیا دورے جدید کی طرح حاضر دماغ اور ہوشیار کانسٹیبل وسیم اپنے افسران کی ان کے مزاج کے مطابق سہولت کاری کا بھی ماہر ایک لمبے عرصے تک تھانہ صدر رحیم یار خان میں تعیناتی کے دوران کانسٹیبل وسیم نے محکمانہ وسائل اور شہریوں کی جیبوں پر خوب ہاتھ صاف کیے اور مال کمایا،

میڈیا ذرائع کے مطابق افسران کی مکمل سرپرستی حاصل ہونے کی وجہ سے کانسٹیبل وسیم اکثر اوقات تھانہ میں ڈیوٹی کے دوران شراب کے نشہ میں دھت حوالاتیوں پر سفارشی تشدد کرتے ہوئے پایا گیا اس کے علاوہ تھانہ میں رشوت لے کر جھوٹے مقدمات درج کروانے اور خارج کروانے کے بھی شہریوں سے پیسے بٹورتا رہا اوپر تک حصہ دیتا ہوں میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا شہریوں کو کہہ کر ڈراتا رہا میڈیا ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ کانسٹیبل وسیم تھانہ صدر میں ملزمان سے برآمد ہونیوالی شراب اور منشیات علاقہ کے ناجائز فروشوں کو فروخت کرکے بھی پیسے کماتا رہا کانسٹیبل نے مخبروں کے ذریعے بھی خوب مال کمایا

2019 میں بطور نائب محرر وسیم کیخلاف سرکاری تحویل میں لیے گئے درجن سے زائد موٹرسائیکلز کو پرائیویٹ جگہ پر منتقل کرنے اور اس کے پیچھے محرکات کی شفاف تحقیقات آج تک نہیں ہوسکی اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے علاقے میں جرائم پیشہ افراد سے منتھلیاں لے کر معاشرے میں جرائم کو پروان چڑھانے اور کرپشن لوٹ مار سے کروڑوں روپے کی

بے نامی جائیدادیں بنانے والے پولیس کانسٹیبل وسیم کیخلاف کسی بھی دور میں قانونی کاروائی نہ ہونے پر شہریوں میں تشویش کی لہر متاثرین نے بھی کرپٹ اور رشوت خور کانسٹیبل وسیم کیخلاف بڑے احتجاج کا فیصلہ کرلیا۔

دوسری طرف کانسٹیبل وسیم نے میڈیا کو اپنے دیے گئے موقف میں تمام الزمات کو جھوٹے قرار دیا ہے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button