چوک شہباز پور کے بااثر وڈیروں نے درجنوں گھروں کے مکینوں کو گھروں میں محصور کردیا
ماچھی گو ٹھ:چوک شہباز پور کی بستی موچکی کے بااثر مخالفین وڈیروںنے راستہ بند کر کے درجنوں گھروں کے مکینوں کو گھروں میں محصور کردیا گھروں سے باہر نکلنے پر درجنوں افرادکا گھروں میں دھاوا بول کر خواتین ،بچوں اور بڑوں کو یر غمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا ،
چار سالہ رخسانہ پر بیہمانہ تشدد سر پھاڑ دیا حالت نازک ،دوبار آپریشن ہوا ہے بچی کا دماغی توازن بھی بگڑ چکا ،مخالفین نے بچی کا علاج کرا نے اور چوکی بہادر پور درخواست دینے پر دوسری بار بھی حملہ کردیا،
پولیس چوکی بہادر پورتھانہ صدر اطلاع کے باوجود بھی موقع پرکسی کی جان بچانے نہ آسکی مخالفین خواتین بچوں اور بڑوں پر ڈنڈوں سوٹوں اور اینٹوں سے حملہ کر تے رہے متاثرین گھروں اور کمروں میں جان بچانے کے لیے بھاگے تو مخالفین گھروں اور کمروں کے دروازے ،کنڈے توڑ کر داخل ہو ئے اور تشدد کرتے رہے متاثرہ خاندان کا شدید احتجاج
منیر احمد سو لنگی نے بتایا کہ رشید احمد ماچھی ،شاکر ماچھی ،بلال رشید ماچھی،شفیق ماچھی ،مصطفی ماچھی،نوید ماچھی،ایاز ماچھی نے درجنوں ساتھیوں کے ہمراہ دھمکی دی کی اگر گھروں سے باہر نکلے توجان سے ماردیں گے
جیسے ہی خواتین پانی بھرنے ،گھاس کاٹنے اور اپنے کاموں کے لیے گھروں سے نکلے تو درجنوں افراد نے رشید احمد ماچھی ،شاکر ماچھی ،بلال رشید ماچھی،شفیق ماچھی ،مصطفی ماچھی،نوید ماچھی،ایاز ماچھی نے ساتھیوں کے ہمراہ ہلہ بول دیاجس سے متعدد افراد زخمی ہوئے
اہل علاقہ کی مداخلت سے جان بخشی ہوئی اور چار سالہ رخسانہ کو حملہ آوروں نے نہ بخشا اور اسے بھی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
جس کو انتہائی سیریس حالت میں مقامی ہسپتال لے جایا گیا لیکن حالت خراب ہو نے پر شیخ زید ہسپتال ریفر کردیا گیا جہاں بچی کی حالت خراب بتائی جارہی ہے
چوکی بہادر پور کے انچارج اے ایس آئی رمضان کو اطلاع دی گئی لیکن پولیس مدد کے لیے نہ آئی جب تھا نے درخواست دینے کے لیے متاثرہ خاندان گیا تو پولیس اہلکاروں نے کہا جب میڈیکل بن جائے اور بچی مر جائے تو پھر آنا ایسے تمہارا کچھ نہیں بنے گا پولیس تمہاری جانیں بچانے کے لیے نہیں ہے
جس پر متاثرہ خاندان شدید مایوسی کی حالت میں واپس آگیا متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ مخالفین بااثر ہیں علاقہ میں خوف ہراس پھیلا کر ہمیں گھروں سے دربدر کر کے ہمارے مکانوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں
کئی سالوں سے جاری بستی کی درمیانی سڑک سے گزرنے سے روک کر ہمیں گھروں میں محصور کر کے ہمارے گھروں کو کشمیر بنانا چاہتے ہیں
متاثرہ خاندان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بااثر وڈیرے ہسپتال اور تھا نہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر کے میڈیکل کو رکوانے اور مقدمہ درج کروانے میں رکاوٹ بن رہے ہیں شدید دھمکیاں دے رہے ہیں
وزیر اعلی عثمان بزدار،آئی جی پنجاب،آر پی او بہاولپور ،ڈی پی اور رحیم یار خان اسد سرفراز ،اے ایس پی سرکل صادق آباد آصف رضا سے مطالبہ کیا کہ تھا نہ صدر پولیس صادق آباد کے ایس ایچ او رانا اشرف اور چوکی انچارج اے ایس آئی رانا رمضان کو فوری کاروائی کا حکم دیں
مخالفین ہمیں جان سے مارنے کے درپے ہیں ۔جب رشید ماچھی سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کو راستہ نہیں دیں گے رقبہ ہمارا ہے اس سے جھگڑا چل رہا ہے۔