رحیم یارخان: فنڈ کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف آوٹ ڈور کے سامنے احتجاج

رحیم یاخان : گرینڈ ہیلتھ الائنس شیخ زید میڈیکل کالج/ ہسپتال نے ڈیلی ویجز اور ایڈھاک ملازمین کے مسائل اور کرونا فنڈ کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف آوٹ ڈور کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا

جس سے آوٹ ڈور مکمل طور پر بند رہا اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہابعد ازاں GHA کے تماعہدیداران جن میں چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر امجد علی، چیئرمین YDA ڈاکٹر انعام الرحمٰن، جنرل سیکرٹری YDA ڈاکٹر سید حسن بخاری، سابق و قائم مقام صدر YDA ڈاکٹر زنیر اعظم، ڈاکٹر غفار چودھری، سرپرست اعلی YDA ڈاکٹر شبیر وڑائچ، ذیشان فارماسسٹ، طاہر فارماسسٹ، آرگنائزر YPA احمد خان رند، صدر YPA میاں مظہر الرحمان، میاں تنویر، ماجد علی، رانا طلحہ، غلام محی الدین، راشد محمود، نادر علی اور دیگر شامل تھے۔

ایم ایس اور پرنسپل سے مذاکرات کیے اور اپنے مطالبات سے آگاہ کیا گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر امجد علی،ydaکے قائم مقام صدر ڈاکٹر زنیر اعظم،سرپرست ڈاکٹر شبیر احمد وڑائچ نے مذاکرات کرتے ہوئے شیخ زید ہسپتال انتظامیہ سے کہا کہ 5 دن پہلے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے وفد سے کہا تھا کہ تمام ملازمین کی ایکسٹینشنز کے آرڈر بن گئے ہیں اور آج پرنسپل صاحب سے سائن کروانے ہیں جبکہ ابھی تک آرڈر نہیں ہوئے اور نہ ہی ڈیلی ویجز ملازمین کو ڈھائی ماہ کی بقایا تنخواہ دی جارہی ہے

ایم ایس کے بقول جتنا پی ایل اے میں فنڈ ہو گا اتنی ہی تنخواہیں دے سکتے ہیں اور گرانٹ آ رہی ہے جبکہ اس سے پہلے جب 31 ملین کی گرانٹ آئی تھی تو اس وقت یہ کہا گیا تھا کہ صرف یہ گرانٹ آ جائے باقی ہم کور کر لیں گے ہمارے پاس اتنے پیسے آجائیں گے

لیکن ابھی تک ان کے پاس اتنی رقم ہی نہیں ہے اس کا مطلب ہم سے انتظامیہ نے جھوٹ بولا اور ایم ایس کی طرف سے یہ کہا گیا کہ تمام ملازمین کی ایکسٹینشنزکے آرڈر ہو گئے ہیں اس پر بھی جھوٹ بولا گیا ابھی تک ایکسٹینشنز کے آرڈر ہی نہیں ہوئے،

3 گھنٹے مسلسل مذاکرات کے بعد ہسپتال انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے

بلکہ انتظامیہ کی طرف سے چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس کی تذلیل کی گئی جس سے ملازمین میں مزید تشویش کی لہر دوڑ اٹھی اور تمام ملازمین نے شیخ زید انتظامیہ کے اس رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی،

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مطالبات جن میں کرونا فنڈ کی خرد برد شامل تھی جس کے مطابق ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر آغا توحید اور نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کی رائٹ ہینڈ سٹاف ثمینہ خوشی نے 28لاکھ ایسے افراد میں تقسم کیے تھے جنہوں نے پی پی کٹ ہی نہیں پہنی تھی اور نہ ہی کرونا وارڈز میں ڈیوٹی سرانجام دی تھی جس کی بعد ازاں انکوائری بھی ہوئی جس کے مطابق ان سٹاف نے کرونا فنڈ واپس کرنے تھے

جنہیں غیر قانونی طور پر کرونا فنڈ دیے گئے اور یہ فنڈ ریکور کر کے ان ملازمین میں تقسیم کرنا تھا جنہوں نے کرونا وارڈز میں ڈیوٹیاں کی تھی اس مطالبہ پر ایم ایس ڈاکٹر آغا توحید اور پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹرطارق احمد نے ڈیڈ لاک لگا دیا کہ ایسا نہیں ہو گا جنہوں نے کرونا وارڈ میں ڈیوٹیاں نہیں کی ان سے کرونا فنڈ ریکور نہ کیا جائے بلکہ ان سے ڈیوٹی لے لی جائے اس پر گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین نے کہا کہ یہ کرپشن پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے

جب انکوائری کمیٹی نے فیصلہ د ے دیاہے کہ ان سے ریکور کیا جائے تو ان سے ریکور نہ کرنا زیادتی ہے۔دوسری طرف انتظامیہ کی طرف سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے جنرل سیکرٹری خواجہ نعیم طارق کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ نے دانستہ طور پر انہیں سٹور کی چوری میں ملوث کیا حالانکہ سٹور کا سامان چوری کرتے ہوئے چور رنگے ہاتھو ں جی ایچ اے کے جنرل سیکرٹری خواجہ نعیم طارق نے پکڑوائے بعد ازاں رات پولیس کے چھاپہ پر ان کے گھر سے بھی چوری شدہ سامان برآمد ہوا

اس کے باوجو د ہسپتال انتظامیہ نے میڈم حنا،ڈسپنسر آصف اور خواجہ نعیم طارق کے اوپر ریکوری ڈال ڈی جو انتظامیہ کی نااہلی اور سیاسی انتقام کا منہ بولتا ثبوت ہے گرینڈ ہیلتھ الائنس انتظامیہ کے اس اقدام کی بھر پور مذمت کرتی ہے اور انتظامیہ سے فی الفور مطالبہ کرتی ہے کہ خواجہ نعیم طارق و دیگر کے خلاف نام نہاد انکوائری ری اوپن کی جائے اور چوری شدہ سامان کی ریکوری رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے چوروں پر ڈالی جائے،

اور کرونا فنڈ غیر قانونی طور پر لینے والو ں سے ریکوری کی جائے اور غیر قانونی نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کی اسسٹنٹ کی سیٹ پر براجمان سنیارٹی میں انیس نمبرپر موجو د سٹاف ثمینہ خوشی کو فوری طور پر نرسنگ سپر نٹنڈنٹ آفس سے ہٹایا جائے اور میرٹ پر سینئر ترین سٹاف نرس کو یہاں ڈیوٹی پر لگا یا جائے اور ث…

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button