غیر منظور شدہ غیر قانونی رائل بشیر گارڈن میں تعمیرات کام کو روک دیا گیا

رحیم یار خان : خوابوں کی تعبیر اور جدید طرز رہائش کا جھانسہ دیکر شہریوں سے 5ارب روپے سے زائد کی لوٹ مار بے نقاب میونسپل کمیٹی نے غیر معیاری اور غیر منظور شدہ غیر قانونی رائل بشیر گارڈن کی تعمیر اور ترقیاتی کام روک دئیے نہ روکنے کی صورت میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019ء کے شیڈول 15سیریل نمبر 66اور پنجاب پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم اینڈ لینڈ سب ڈویژن رولز 2010ء کے تحت جرم قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا لیٹر جاری کر دیا ہے‘

رحیم یار خان کی تاریخ میں رائیل اسٹیٹ کا سب سے بڑا سکینڈل سامنے آ گیا۔ تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی چودھری جاوید اقبال وڑائچ کے بڑے بھائی چودھری فاروق وڑائچ کے سرپرست اعلیٰ کے بڑے بڑے بورڈ لگا کر چودھری اعجاز وڑائچ‘ گلزار احمد ڈھلوں اور طارق وڑائچ نے شہریوں کی جمع پونجی لوٹ لی اور پہلے رائیل گارڈن کے نام سے مخدوم الطاف روڈ نہر کنارہ پر ہاؤسنگ سکیم بنائی بعد میں بشیر گارڈن خرید کر اُس کا نام رئیل بشیر گارڈن رکھ دیا اور پھر دونوں ٹاؤنوں کی فائل اکٹھی کر دی

گذشتہ چار سالوں کے دوران تحریک انصاف کی حکومت ہونے کی وجہ سے غیر قانونی رائیل بشیر گارڈن کو ڈپٹی کمشنر سمیت ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کے افسران روکنے کی جسارت نہیں کر سکتے تھے

اس لیے 5سالوں کے دوران ڈیڑھ سو ایکڑ سے زائد زرعی رقبہ بغیر منظوری کے 5ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم پر شہریوں کو فروخت کر دیا گیا۔

9جون 2022ء کو شہری ملک حبیب اللہ کی درخواست پر میونسپل کارپوریشن کے افسران نے ایکشن لیتے ہوئے لیٹر نمبر MC-RYK659کے تحت گلزار احمد ڈھلوں اور دوسرے مالکان کو فوری طور پر بغیر منظوری نقشہ مکانات و ٹاؤن کی تعمیر غیر قانونی غیر منظور شدہ رائیل بشیر گارڈن میں فوری کام بند کرنے کے احکامات جاری کر دئیے اور کام بند نہ کرنے کی صورت میں ایف آئی آر درج کرانے کا بھی نوٹس جاری کر دیا۔

ذرائع کے مطابق رائیل گارڈن اور بشیر گارڈن کی علیحدہ علیحدہ فائلیں جمع تھیں حکومت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں فائلیں یعنی کہ رئیل گارڈن اور بشیر گارڈن کو اکٹھا کر کے رائیل بشیر گارڈن بنا دیا گیا اب پھر دونوں فائلیں علیحدہ علیحدہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

ترقیاتی کام بند ہونے کی وجہ سے پلاٹ خریدنے والوں میں ہلچل مچ گئی اور ان کی 5ارب روپے سے زائد سرمایہ کاری ڈوبنے کا خطرہ ہے۔

ذرائع کے مطابق اس غیر قانونی اور غیر منظور شدہ رائیل بشیر گارڈن کے خریدار شدید کرب میں مبتلا ہیں کہ ان کی زندگی کی جمع پونجی لُٹ گئی جبکہ ٹاؤن خریدنے والوں گلزار ڈھلوں‘ اعجاز وڑائچ اور طارق وڑائچ نے شہریوں کو بجلی‘ سوئی گیس سمیت درجنوں سہولیات کا دعویٰ کیا تھا

اب جب اُس کھنڈرات نما رائیل بشیر گارڈن میں شہری اپنے مہنگے داموں حاصل کردہ پلاٹ پر مکان بنانے آئے تو انہیں میپکو کے اہلکاروں سے مل کر مبینہ طور پر چوری کی بجلی فراہم کر دی

جس سے اس غیر قانونی رائیل بشیر گارڈن میں درجنوں گھر تعمیر ہو چکے ہیں جن کا کوئی نقشہ ہے نہ ہی کوئی منظوری اور تمام کے تمام گھر غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے۔

غیر قانونی رائیل بشیر گارڈن کو روکنے کے لیے اگر ڈپٹی کمشنر اور میونسپل کارپوریشن کے افسران دباؤ ڈالتے تو تحریک انصاف کی حکومت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گلزار ڈھلوں ان کے تبادلے کروانے کی دھمکیاں دیتا اور افسروں پر سیخا شاہی قائم کرتا۔

رائیل بشیر گارڈن کے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی عمر بھر کی کمائی لٹ رہی ہے وزیر اعظم میاں شہباز شریف‘ چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال اور نئے آنے والے چیئرمین نیب فوری انکوائری کریں اور رحیم یار خان کی تاریخ کے سب سے بڑے ہاؤسنگ سوسائٹی سکینڈل کے ملزمان گلزار ڈھلوں‘ اعجاز وڑائچ اور طارق وڑائچ کے خلاف تحقیقات کر کے شہریوں کی لُٹنے والی جمع پونجی واپس دلائیں۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button