کروڑوں روپے ٹھگنے والے ڈاکٹر معین اختر ملک نے مافیا کی شکل اختیار کرلی

رحیم یارخان : نیشنل و ملٹی نیشنل میڈیسن کمپنیوں کے کمیشن سے تعمیر ہونے والا RYK ہسپتال میں شہریوں سے کورونا کی چار لہروں میں کروڑوں روپے ٹھگنے والے ڈاکٹر معین اختر ملک نے مافیا کی شکل اختیار کرلی،

اچانک کروڑوں میں کھیلنے والے نے شیخ زید ہسپتال اور اس کی انتظامیہ کو یرغمال بنالیا، شیخ زید ہسپتال میں وائے ڈی اے  اور دیگر ڈاکٹرز کی حمایت سے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے مریضوں خصوصی کورونا کے شکار افراد کو RYK میں منتقل کرنے کے لیے کمیشن مقررکردیا،

آر وائی کے ہسپتال میں بخار، نزلہ، زکام کا علاج کروانے کیلئے آنیوالے شہریوں کو ذاتی لیبارٹری سے کروائے گئے ٹیسٹوں میں کورونا ظاہر کرکے لاکھوں روپے فی مریض کے بٹورے گئے،

RYK مافیا نے شیخ زید ہسپتال کے آپریشن تھیڑز، تربیت یافتہ عملہ، آئی سی یو اور وینٹی لیٹرز کو ذاتی مالکیت بنارکھا ہے، رحیم یارخان میں کورونا سے ہونیوالی اموات کی غالب اکثریت میں RYK مافیا کا کردار اہم ہے،

حکومت پنجاب کی جانب سے کرائی جانیوالی انکوائری پیسے کے بل بوتے پر وقتی طور پر روکوادی گئی، شیخ زید ہسپتال کی انتظامیہ مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئی،

ہسپتال میں قائم غیر قانونی فارمیسی پر بجلی چوری کا انکشاف۔ باخبر ذرائع کے مطابق میڈیسن کمپنیوں کے کمیشن سے تعمیر ہونیوالا صادق کینال برانچ کے غربی کنارے نزد پل دڑی سانگی واقع RYK ہسپتال شہریوں کیلئے ’’علاج گاہ‘‘ کی بجائے ’’شکار گاہ‘‘ بن گیا،

ڈاکٹر معین اختر ملک شیخ زید ہسپتال میں کورونا وارڈ میں زیر علاج مریضوں خصوصاً دیہی علاقوں سے آنیوالوں کو اپنے ایجنٹوں، حمایت یافتہ ڈاکٹرز و نرسنگ اسٹاف کے ذریعے ذاتی ہسپتال سرکاری ایمبولینسز کے ذریعے منتقل کررہا ہے،

RYK ہسپتال جو کہ ایک مافیا کا روپ دھار چکا ہے نے کورونا کی چاروں لہروں کے دوران مریضوں سے کروڑوں روپے بٹورے زیادہ تر مریض RYK ہسپتال کی لیبارٹری کے تشخیص کردہ تھے،

ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ RYK ہسپتال کی لیبارٹری میں ڈاکٹر معین اختر ملک کی خواہش کے مطابق نتائج مرتب کرتی ہے،

کورونا کیلئے مخصوص کمروں میں وینٹی لینٹرز ہیں اور نہ ہی آکسیجن کا مناسب بندوبست، مریض کو پیسے بٹورنے کیلئے داخل کیا جاتا ہے،

حالت غیر ہونے پر شیخ زید ہسپتال منتقل کرکے جان چھڑوالی جاتی ہے، مریضوں کے لواحقین کی جانب سے سوال پوچھنے پر آر وائی کے مافیا سیخ پا ہوکر مریض کو ہسپتال سے بدر کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے،

رحیم یارخان کے علاؤہ سندھ اور بلوچستان کے لوگوں کے لیے شیخ زید ہسپتال اینڈ میڈیکل کالج جو کسی نعمت سے کم نہیں ہے اور اس خطہ میں اپنا ایک خاص مقام رکھتا ہے کے حالات روز بہ روز بگڑتے گے اور RYK ہسپتال بام عروج پر پہنچا گیا جس کہ کچھ عرصہ قبل ہی تعمیر ہوا ہے

ان حالات کے پیش نظر جب خبر رساں اداروں نے سروے کیا تو مختلف ذرائع کے مطابق ڈاکٹر معین اختر ملک اس ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو ہیں اور RYK ہسپتال اور میڈیکل کالج کی تعمیر میں کروڑوں روپے نیشنل اور ملٹی نیشنل ادویات سپلائی کرنے والی کمپنیوں کے ہیں جن کے ساتھ ٹارگٹ پورا کرنے کے معاہدات طے کیے گے ہیں۔

ڈاکٹر معین اختر ملک کی RYK سٹاف کودی گی خصوصی ہدایات کے مطابق معمولی نزلہ زکام اور کھانسی کے مریضوں کا ایکسرے کرو اور کورونا کا بول کر فوراً داخل کر کے لاکھوں روپے کے بل بھرتے جاؤ اور موت کا خوف پھیلاتے جائوہسپتال میں قائم فارمیسی بھی غیر قانونی ہے کیونکہ فارمیسی کی الگ سے رجسٹریشن ہوتی ہے

جس کا الگ سے کمرشل بجلی کامیٹر بھی ہوتا ہے اور سالانہ کروڑوں کا ٹیکس بھی گورنمنٹ کو ادا کرنا پڑتا ہے جبکہ یہاں فارمیسی کی نہ تو رجسٹریشن الگ ہےنہ ہی کمرشل بجلی اور پھر سالانہ کروڑوں کے ٹیکس چوری کا گورنمنٹ کو ٹیکہ بھی لگایا جا رہا ہے اور میڈیکل کالج کی شکل میں مریضوں کے بعد طلبا کیلئے اور پھندا تیار کیا جارہا ہے،

ڈاکٹر معین اختر ملک سائیکل سٹینڈ کے لیے اپنے ہسپتال سے ملحقہ شہریوں کے رہائشی پلاٹوں پر بھی قابض ہو گے ہیں اور کاروائی کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں شہری حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر صحت یاسمین راشد سے اپیل کی ہےکہ RYK ہسپتال کو فوری سیل کر کے ڈاکٹر معین اختر ملک اور اس کے حواریوں کے اثاثے کی شفاف تحقیقات کی جائے

کیونکہ ڈاکٹر معین اختر ملک سے جڑے تمام افراد کل تک کیا تھے اور آج کیا سے کیا بن گئے ہیں خصوصاً کورونا کی آڑ میں لوٹی گئی دولت سے بنائے گئے اثاثوں کو دیکھا جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button