شیخ زید ہسپتال میں ڈاکٹر ڈیوٹی ٹائمنگ میں اپنے پرائیویٹ کلینک کو اہمیت دینے لگے

رحیم یار خان شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال کی نیو ایمر جنسی میں ڈاکٹرز ڈٰیوٹی سے غائب ہو کر ڈیوٹی ٹائمنگ میں اپنے پرائیویٹ کلینک کو اہمیت دینے لگے

عوام کے ٹیکسس سے کروڑوں روپے لاگت سے تیار ہونے والی ایمرجنسی خدا کے بڑے تحفہ سے کم نہیں مگر اس میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کی غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا شہری مزید پریشانی کا شکار۔ رحیم یار خان شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے نے ڈیوٹی سے غائب ہونا معمول بنا لیا۔

محکمہ ہیلتھ پنجاب کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستانی شہریوں کو بہتر علاج مہیا کرنے کے لئے بنائے جانے والے سرکاری ہسپتالوں کے اندر غفلت برتنے والے سفارشی ڈاکٹروں کے خلاف بلا تفریق کاروائی کریں۔

شہری نے میڈیا کو ایمرجنسی کے حالات بیان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روزمیرے والد کا بلڈ پریشر شوٹ کر گیا تو میں شدید پریشانی کے عالم میں اپنے والد کو فوری رحیم یار خان شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال کی نیو ایمرجنسی میں لے کر گیا تو مریضوں کو چیک کرنے والا کوئی ڈاکٹر اپنی کرسی پر موجود نہ تھا۔

ایک اور معصوم 10 سالہ بچی کو جب میں نے درد سے تڑپتے بے حوش ہوتے ہوئے دیکھا تو مجھ سے رہا نہ گیا۔میں نے ڈاکٹرز کے خالی کمروں کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو سکیورٹی گارڈ مجھے پکڑ کر ڈی ایم ایس کے پاس لے گیا اور ڈی ایم ایس نے موبائل فون کھینچ کر ویڈیو ڈلیٹ کر دی ا ور مجھ سے بد اخلاقی سے پیش آتے ہوئے جھاڑ دیا اور کہا کہ دوبارہ ویڈیو بنانے کی جرات نہ کرنا وگرنا دھکے مار پر ہسپتال سے باہر نکلوا دوں گا زیادہ جلدی ہے تو جا کر پرائیوٹ علاج کراؤں اپنے مریض کامیں مجبور تھا اس لئے خاموشی سے سنتا رہا۔

تھوڑی دیر گزر جانے کے بعد ڈی ایم ایس نے گارڈ کو کہا کہ جا کر پہلے اس کا مریض چیک کرواؤ۔گارڈ مجھے ایمرجنسی کے کمرہ نمبر تین میں لے کر گیا وہاں اسی وقت ایک خاتون ڈاکڑ کمرے میں داخل ہوئیں اورکہا کہ میں خود بیمار تھی تو اپنا بی پی چیک کروانے گئی ہوئی تھی اس کے بعد اس خاتوں ڈاکٹر نے میرے والد کا بی پی چیک کروانے کا کہا حیران کن بات یہ تھی کہ بی پی چیک کرنیوالا عملہ بھی اپنی جگہ سے غائب تھا۔

انجیکشن لگانے والے لڑکے نے میرے والد کا بی پی چیک کیا اور انجیکشن بھی لگایا۔شہری کا مزید کہنا تھا کہ شیخ زید کی ایمرجنسی ضلع کی عوام کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں پر سفارشی ڈاکٹروں کی بھرتی جنہیں انسانوں سے کوئی ہمدردی نہیں پرائیوٹ کلینک چلانے میں مصروف ہیں۔

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور وزیر صحت سے رحیم یار خان شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال میں غفلت برتنے والے ڈیوٹی ٹائمگ میں اپنا پرائیوٹ کلینک چلانے والے سفارشی ڈاکٹروں کی کیخلاف کاروائی کی جائے اور نئے ایماندار اور انسانی خدمت کس جزبہ رکھنے والے ڈاکٹروں کو ہسپتال میں بھرتی کیا جائے تاکہ شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال ایمرجنسی جو شہریوں کے لئے خدا کی خاص نعت ہے سے محروم نہ ہو سکیں۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button