رحیم یارخان کے بااثر شکاری پکڑے گئے
رحیم یارخان :ڈی جی وائلڈ لائف کی ہدایت پر محکمہ وائلڈ لائف کی صحرائے چولستان میں ہرنوں کے غیر قانونی شکار پر بااثر افراد کے خلاف بڑی کارروائی:
آج 25.06.2024 تقریباً 11:00 بجے ابوظہبی کے علاقے چولستان صحرا پر ٹریک 15 پر ایک غیر قانونی شکار کی اطلاع ملی۔
وائلڈ لائف چیک پوسٹ ٹوکن والا، وائلڈ لائف پروٹیکشن کیمپ ٹوک والا اور وائلڈ لائف پروٹیکشن کیمپ 7/15 ٹبہ پر موجود وائلڈ لائف کے عملے کو شکار کرنے والی پارٹی کو تلاش کرنے کے لیے چھیڑ چھاڑ کی گئی اور وائلڈ لائف چیک پوسٹ سوریان اور ADW RYK سکواڈ سمیت دیگر کو ہائی الرٹ پر بھیج دیا گیا۔
تقریباً 12:30 وائلڈ لائف کے عملے نے اطلاع دی کہ شکار کرنے والی گاڑی گوپالا ٹبہ کے علاقے میں ہے۔ تعاقب کرنے پر وائلڈ لائف ٹیم نے ٹریک-12/ٹریک ڈیمائننگ چوک کے قریب شکار کرنے والی گاڑی کو روکا۔
سعید اللہ نیازی، ڈاکٹر محمد انور، ذوالفقار علی، پیر بخش اور محمد حسن سمیت 5 شکاری گرفتار۔ 4 ذبح شدہ چنکارہ، دو رائفلیں اور گاڑی ضبط کر لی گئی
۔ ADW RYK موقع پر پہنچ گئے اور ملزمان کے خلاف پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ 1974 (ترمیم شدہ 2007) اور پنجاب پروٹیکٹڈ ایریاز ایکٹ 2020 کے تحت کارروائی کی قیادت کی۔
غیر قانونی شکاریوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی۔ یہ ایک مثالی اور تاریخی کارروائی ہو گی اور کسی بھی غیر قانونی شکار کرنے والی جماعت پر عائد جرمانہ ہو گا۔
سعید اللہ نیازی رحیم یار خان کا بااثر زمیندار ہے، پیر بخش ابوظہبی پیلس آر وائی کے کا سابق ملازم ہے، غیر قانونی شکار میں ملوث ہونے کی وجہ سے نکال دیا گیا، ڈاکٹر محمد انور ریکارڈ ہولڈر غیر قانونی شکاری ہیں اور باقی دو ساتھی ہیں۔
گزشتہ روز انسپکٹروائلڈ لائف غلام مرتضی نے پولیس کودی جانیوالی اپنی تحریری شکایت میں بیان کیاکہ گزشتہ روز انہیں نشاندہی کی گئی کہ چولستانی علاقہ بوتھارڑ میں افراد پابندی کے باوجود نایاب نسل کے ہرن کاشکار کرنے میں مصروف ہیں
جس پرعملہ کے ہمراہ پہنچے تو ملزم اللہ ودھایا کو گرفتارکرنے کی کوشش کی ملزم فرارہونے لگا جس کاتعاقب کرنے پر اس کی رہائش گاہ واقع چک233پی پہنچے تو ملزمان بالامرد خواتین 5کس نے سرکاری گاڑی اورموٹرسائیکل کاگھراؤ کرلیا‘
عملہ سمیت یرغمال بناکرحبس بے جا میں رکھ کر سنگین نتائج دھمکیاں دیں‘ جبکہ سرکاری گاڑی کے ٹائروں سے ہوا بھی نکال دی‘
بعدازاں منت سماجت پررہائی ملی‘ پولیس نے انسپکٹر وائلڈ لائف کی رپورٹ پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تاہم پولیس تاحال کسی بھی ملزم کوگرفتارکرنے میں ناکام رہی ہے۔