عوام کی غیر منقولہ جائیداد,افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی
رحیم یار خان : وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایات پر پنجاب بھر میں عوام کی غیر منقولہ جائیداد کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف ایمووایبل پراپرٹی آرڈیننس 2025ء کے تحت زمینوں اور دیگر جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کے مقدمات کو 90 دن کے اندر نمٹاتے ہوئے جائیداد حقیقی مالکان کے حوالے کرنے کا سلسلہ جاری،

اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ظہیر انور جپہ نے ڈی پی او عرفان علی سموں کے ہمراہ ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی،
جس دوران کمیٹی میں دائر 17 درخواستوں کی تفصیلی سماعت کی گئی۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) قندیل فاطمہ میمن چاروں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، ایس ڈی پی اوز،متعلقہ محکموں کے افسران، ریونیو عملہ اور قانونی نمائندگان بھی موجود تھے۔
ڈپٹی کمشنر نے تمام درخواستوں کو میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب عوامی جائیداد کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور کسی کو بھی ناجائز طور پر زمین پر قبضے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ آرڈیننس کے تحت مقررہ مدت میں فیصلے نہ کرنے والے افسران کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا یہ اقدام عوام دوست اور انقلابی ہے جو صوبے میں امن و امان اور قانون کی بالادستی کو مضبوط کرے گا اور شہریوں کے اعتماد کو بحال کرے گا۔انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی ناجائز قبضے کی صورت میں ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی سے رجوع کریں تاکہ ان کے مسائل کا فوری حل ممکن بنایا جا سکے۔
ڈی پی او عرفان علی سموں نے اس موقع پر کہا کہ پولیس قبضہ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کمیٹی کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ عوام کو بروقت انصاف مل سکے۔
اجلاس میں متعدد کیسز میں فریقین کا مؤقف سنا گیا جبکہ بعض درخواستوں پر مزید شواہد طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت کی تاریخ مقرر کی گئی۔ کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام کیسز کو مقررہ مدت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔




