عیدالاضحی کا پر امن انعقاد ڈی پی او اسد سرفراز نے تمام معطل اہلکار بحال کر دئیے

رحیم یارخان : ضلع بھر میں عیدالاضحی کا پر امن انعقاد ڈی پی او اسد سرفراز نے تمام معطل اہلکار بحال کر دئیے، پولیس لائن میں حافظ خدا بخش نے نماز عید پڑھائی ملکی سلامتی، امن و امان، استحکام اور ترقی کے دعائیں، ڈی پی او اسد سرفراز کی سکیورٹی چیکنگ اہلکاروں سے ملاقات حوصلہ افزائی کی عید کی مبارک باد دی۔
ضلع رحیم یارخان میں 502 مقامات پر عیدالاضحی کی نماز کے پرامن اجتماعات منعقد ہوئے ضلع بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ رہی،  اجتماعات  کی سکیورٹی کے لیے 2100 پولیس اہلکار اور 1617 پولیس و مقامی انتظامہ کے رضا کار تعینات کئے گئے تھے جبکہ اس سلسلہ میں سکیورٹی برانچ، سپیشل برانچ، ٹریفک پولیس، ایلیٹ فورس، محافظ پولیس اسکارڈز و دیگر امن و امان کے ذمہ دار اداروں نے سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کیا،
ڈی پی او اسد ارفراز نے دن  کے آغاز پر شہر میں پولیس ناکوں اور عید الاضحی کی ڈیوٹیز پر تعینات اہلکاروں سے ملاقات کی سکیورٹی بارے ہدایات دیں اور انہیں عید کی مبارک باد دیتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی،
انہوں نے ضلع بھر میں عیدالاضحی کے پر امن انعقاد پر پولیس لائن میں ایس پی انوسٹی گیشن ارسلان شاہزیب، ڈی ایس پی سٹی محمد اسلم خان، ڈی ایس پی لیگل ٹو شاہد اقبال وڑائچ، ڈی ایس پی ہیڈ کوآرٹرز ندیم اقبال، لائن آفیسر اللہ وسایا و دیگر اہلکاروں کے ہمراہ نماز عیدالاضحی ادا کی جس کا خطبہ خطیب پولیس لائن مسجد حافظ خدا بخش نے دیا اور انہوں نے اس موقع پر ملکی سلامتی، استحکام، امن و امان اور ترقی کے لیے دعا مانگی، ڈی پی او نے  اہلکاروں سے عید کی مبارک باد وصول کی اور انہیں مبارک کہا،

یاد گار شہداء
یاد گار شہداء

بعد ازاں تمام شرکاء یاد گار شہداء پر گئے پھولوں کی چادر چڑھائی، دعا مانگی اس موقع پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے جنرل سلامی پیش کی، پولیس کی اس سادہ اور پر وقار تقریب اور نماز عید کی ادائیگی کے موقع پر کورونا ایس او پیز کا خاص خیال رکھا گیا، شرکاء کو حفاظتی ماسک اور پھلوں سے کی پیکٹ دے کر ضیافت کی گئی۔ اس موقع پر ڈی پی او اسد سرفراز نے معطل ہو کر پولیس لائن حاضر ہونے والے تمام کے تمام اہلکاروں کو بحال کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button