بااثرافرادکا اقلیتی برادری کے گھرمیں گھس کرگھروالوں پربدترین تشدد

رحیم یارخان: خاتون کوچھیڑنے سے منع کرنے پربااثرافرادکا اقلیتی برادری کے گھرمیں گھس کرگھروالوں پربدترین تشدد‘ ایک نوجوان اورخاتون کوزخمی کردیا‘
متاثرین کاڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ‘ پولیس کے اعلیٰ حکام سے انصاف فراہم کرنے کامطالبہ۔
چھوٹی چک 56 پی ٹبہ نزد کالونی نصیروڑائچ کے رہائشی اقلیتی برادری کے دودل نے اپنے زخمی بیٹے مٹھو‘ بیوی حسنی‘ یاری‘ پنوں‘ امیراجی‘ جیمل‘ مٹھو‘ نتھوسمیت درجنوں مردوخواتین کے ہمراہ ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے میڈیاکوبتایاکہ میں محنت مزدوری کرتاہوں‘
چندروزقبل میرابیٹاجانی اپنی بیوی نانجہ مائی کے ہمراہ گھاس کاٹنے جارہے تھے توملزم فرحان نے میری بہوکوچھیڑاجسے میرے بیٹے نے منع کیااورمنع کرنے پربااثرشخص نے اس بات کابرامنایااوراسی رنجش میں فرحان‘ عمران‘ محمداقبال جٹ‘ اشرف‘ صدام‘ عرفان‘ وریام کھوکھرجٹ سکنہ کالونی نمبر2‘ چک نمبر83پی اورتین نامعلوم افرادنے مسلح ڈنڈے‘ سوٹے‘ درانتیاں اٹھائے میرے گھرکی چادرچاردیواری کاتقدس پامال کرتے ہوئے مجھے‘ میرے بیٹے مٹھوجی‘ جانی‘ بھائی قاسم جی‘ بھتیجاامیراجی پربدترین تشددکیاجس سے میرابیٹااوربیوی شدیدزخمی ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے تھانہ آب حیات میں کاروائی کے لیے درخواست دی پرپولیس نے 452‘ 354‘ 148‘ 149ت پ کے تحت مقدمہ درج کیا مگرملزمان انتہائی بااثرہیں اورہمیں جان سے ماردینے سمیت دیگرسنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں اورہماری کالونی میں آکرپھرسے ہمیں اورہمارے بچوں کوخوفزدہ کررہے ہیں۔
ہماراوزیراعظم پاکستان‘ چیف جسٹس آف پاکستان‘ وزیراعلیٰ پنجاب‘ آئی جی پنجاب‘ آرپی اوبہاولپور‘ ڈی پی اورحیم یارخان عمران احمدملک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اورہمیں انصاف فراہم کیاجائے۔