رحیم یارخان :موٹروے پولیس ،بیٹ 23کرم آباد کے انسپکٹرکی غنڈہ گردی عروج پر
رحیم یار خان : موٹروے پولیس ایس آئی کی چیرہ دستیوں فیملی کے ساتھ بدتمیزی، تیز رفتار موٹرسائیکل کو بیچ میں روکنے کے دوران تین سالہ بچی گرنے اور بال بال بچنے والی فیملی کا احتجاج سب انسپکٹر ابراہیم کو برطرف کرنے کا مطالبہ احتجاج کے دوران متعدد متاثرین نے بھی احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے الزام لگایا کہ بیٹ 23کرم آباد کے انسپکٹرکی غنڈہ گردی عروج پر بیچ روڈ کے موٹر سائیکل روکنا اور روکنے والے نشان سے تشدد کر نا شہریوں کی تذلیل کرنا اس کا وطیرہ بن چکا ہے
متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ اسی انسپکٹر کا متعدد بار آفیسران بالا نے ہتک آمیز، جابرانہ، ظالمانہ رویے پر تبادلہ بھی کیا گیا لیکن رحیم یار خان کےایک ایم این اے کی سفارش اور سرپرستی کی وجہ پھر کرم آباد میں دوبارہ تعینات کردیا جاتا ہے متاثرہ خاندان کے محمد بلال اسکی بیوی نے میڈیا کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ اپنے گھر دنیا پور جارہے تھے کہ یوسف آباد کے قریب دونوں اطراف سے لگائے گئے ناکہ سے گزرنے لگے تو اچانک بڑی گاڑی سے کراسنگ کرنے لگے تو سب انسپکٹر ابراہیم نے اچانک کراسنگ کے دوران جھپھٹامارا ہمارا بائیک تیز تھا اندازہ بھی نہیں تھا کہ ناکہ لگا ہوا ہے اچانک ابراہیم نے ہمیں سٹاپ کے نشان والا لکڑی سے بنا دے مارا اور بیچ سڑک میں تیز رفتار موٹرسائیکل گرگیا اور ہماری بھی ہمارے ساتھ گر گئی اسی اثناء میں تیز رفتار ٹرالر ہماری آنے لگا تو ٹرالر والے نے زور دار بریک ماری اور ہماری جان بچ گئی اور بچی بھی دور جاگری جس کی ٹانگوں پر چوٹ آئی اور ہمارے موٹرسائیکل کا بھی نقصان ہوا جب ابراہیم نامی سب انسپکٹر کو کہا کہ تم نے ہماری جان لی تھی اگر ٹرالر بریک نہ مارتا ہم تین افراد مرجاتے تو اس آفیسر نے کہا مرتے ہو تو مرو چالان ورنہ جانے نہیں دوں گا اس نے موٹر سائیکل کی چابی چھین لی دھکے دئیے اور گالم گلوچ دیتا رہا اور متعدد افراد کو روک کر اس نے سب کے ساتھ وہی رویہ اپنائے رکھا متعدد موٹرسائیکل گرے اور کئی لوگ اس کے رویے پر احتجاجی مظاہرہ کرتے رہے لیکن اس نے تمام افراد کو گالیاں دئیے رکھیں اس موقع پر موجود متاثرین محمد صای، زوہیب احمد،مشتاق احمد، محمد علی، محمد اسماعیل ،محمد شہباز، بلال حبیب، رسول بخش نے سب انسپکٹر ابراہیم کی لوٹ مار، غنڈہ گردی پر شدید احتجاج کیا اور متاثرہ خاندان جب قریبی دفتر واقع کرم آباد اس آفیسر کے خلاف شکایت کے لیے گئے تو وہاں پرموجود اہلکار بابر اور محرر اجمل نے کسی کو آفیسران سے ملنے نہ دیا اور وہاں فوری نکل جانے کا حکم دیا جس پر متاٹرہ خاندان اور احتجاجی مظاہرین نے کرم آباد دفتر کے باہر ابراہیم، اجمل اور بابر کیخلاف ہتک آمیز رویہ پر احتجاج کیا اور انصاف کے لیے در بدر دھکے کھانے والوں اور آفیسران کی غنڈہ گردی کیخلاف احتجاج کرنے والے کرم آباد دفتر سے مایوس ہوکر لوٹے اور ڈی ایس پی موٹروے فراست بھنڈر اور ایس موٹروے کی ناقص اور غلط پالیسیوں اور شہریوں سے انسانیت سوز سلوک، موٹروے پولیس کے ہاتھوں ذلت آمیز رویہ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے موٹروے پولیس کے اعلیٰ آفیسران، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار وزیراعظم عمران خان سے موٹروے پولیس کا رویہ درست کرنے اور ابراہیم جیسے نااہل آفیسران ،اجمل اور بابر جیسے اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ ممتاز سماجی رہنما جام ایم ڈی گانگا نے موٹروے پولیس کے آئے روز شہریوں سے بلاوجہ زیادتی پرمذمت کی ہے ادھر رحیم یار خان کے معروف سماجی رہنما چوہدری غلام مرتضی نے کہا کہ کرم آباد پولیس نے شہریوں کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو قومی شاہراہ بلاک کرکے ان کیخلاف احتجاج کرینگے
جبکہ موٹروے پولیس کے ابراہیم سب انسپکٹر سے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ ہیلمیٹ پہن لیں تو ان نہیں روکوں گا نہیں رکیں گے تو ایسے روکتا رہوں گا مریں یا بچیں وہ انکا کام ہے میرا کام ہے روکنا بیچ سڑک میں بھی روکوں گامیرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا. جب متاثرین نے اس کیخلاف احتجاج کیا تو ابراہیم نامی سب انسپکٹر وہاں سے گالیاں دیتاےہوا فرار ہوا