شیخ زید ہسپتال میں 400بیڈز پر مشتمل سرجیکل ٹاور جون2023 ء تک مکمل کر لیا جائے گا
رحیم یار خان:سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا سیکرٹری ہیلتھ جنوبی پنجاب ڈاکٹر اجمل بھٹی، ڈی جی ہیلتھ اور دیگر اعلیٰ افسران کے ہمراہ شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال کا تفصیلی دورہ،
بورڈ آف منیجمنٹ کے اجلاس کی صدارت سمیت ینگ ڈاکٹرز، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ، فیکلٹی ممبران، ہسپتال ملازمین سمیت مختلف وفود سے ملاقاتیں۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد، پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر طارق احمد، ایم ایس ڈاکٹر آغا توحید اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
سیکرٹری ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے کہا کہ وہ اور ان کے ہمراہ اعلیٰ افسران پر مشتمل ہیلتھ ٹیم وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر جنوبی پنجاب کے ہسپتالوں کا دورہ کر رہی ہے تاکہ یہاں پر دستیاب طبی سہولیات کا جائزہ اور اس میں بہتری کے لئے مزید اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ شیخ زید ہسپتال کا شمار جنوبی پنجاب کے بڑے ہسپتالوں میں ہوتا ہے اور یہ ہسپتال نہ صرف پنجاب بلکہ سندھ و بلوچستان کے نزدیکی اضلاع کے مریضوں کو بھی طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا ویژن ہے کہ جنوبی پنجاب کے عوام کو سرکاری سطح پر علاج معالجہ کی جدید سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے اس ضمن میں اس خطہ میں شعبہ صحت پر ایک خطیر رقم صرف کی جا رہی ہے اور نئے ہسپتالوں کے قیام کے ساتھ پہلے سے موجود ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ زید ہسپتال اپنے دستیاب وسائل سے زیادہ کام کر رہا ہے مگر انتظامی سطح پر کمزور گرفت کے باعث شہریوں اور ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے جس کے بارے میں ہمیں مکمل آگہی ہے اور اس دورے کا مقصد موجودہ خامیوں کو دور کرتے ہوئے پروفیشنل انداز میں ہیلتھ سروسز کے معیار کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ زید ہسپتال میں 400بیڈز پر مشتمل سرجیکل ٹاور جون2023 ء تک مکمل کر لیا جائے گا جس پر تقریباً ڈھائی ارب روپے لاگت آئے گی اور اس سرجیکل ٹاور کی تعمیر سے درپیش مسائل کا ازالہ ممکن ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ سرجیکل ٹاور کی بروقت تکمیل کے لئے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب سے ترجیحی بنیادوں پر رابطہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شیخ زید ہسپتال میں 1ہزار مزید نرسز،100سے زائد ڈاکٹرز کا اضافہ بھی مرحلہ وار کیا جائے گا۔علاوہ ازیں چلڈرن ہسپتال، برن یونٹ، کارڈیالوجی اور گائنی وارڈ کی اپ گریڈیشن اور علیحدہ بلاکس کی تعمیر بھی حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں۔
انہوں نے بورڈ آف منیجمنٹ ممبران کو کہا کہ وہ ہسپتال میں موجود خامیوں کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور تمام وارڈز میں متعلقہ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ سمیت سینئرز ڈاکٹرز کے وزٹ کو یقینی بنائیں اس حوالہ سے شہریوں کی شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ ہسپتال میں تمام وارڈز کو ایم او کے سپرد کیا گیا ہے۔
انہوں نے سینئرز ڈاکٹرز کی وارڈز میں عدم موجودگی کے حوالہ سے شفاف انکوائری کرنے کے بھی احکامات جاری کئے۔انہوں نے کہا کہ بورڈ آف منیجمنٹ ہسپتال میں خراب مشینری کی درستگی کے حوالہ سے بروقت فیصلے کرے جبکہ ہسپتال میں خراب مشینری کی درستگی کے لئے جلد فنڈز فراہم کیئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل کی منتقلی کے حوالہ سے بھی فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ مزیدبلاکس کی تعمیر میں رکاوٹ درپیش نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں صفائی اور دیگر مرمتی کاموں کے حوالہ سے انتظامات بہتر نہیں جس پر خصوصی توجہ دی جائے اور متعلقہ حکام کو متحرک کریں کہ وہ ہسپتال میں صفائی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی میں غفلت کا مظاہرہ نہ کریں۔
سیکرٹری ہیلتھ پنجاب نے ایمرجنسی، ٹراما سنٹر، کورونا آئسولیشن، گائنی، چلڈرن، سرجری، ڈائیلائسز، کارڈک سمیت دیگر وارڈز کا تفصیلی دورہ کیا۔
انہوں نے ینگ ڈاکٹرز اور ہسپتال کے دیگر ملازمین کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مسائل جائز نوعیت کے ہیں اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر قواعد وضوابط کے ساتھ حل کیاجائے گا وہ اپنی خدمات جاری رکھیں۔