ثقافتی ورثہ کا حامل ضلع رحیم یار خان بدستور آرٹس کونسل سے محروم ,فرحان عامر
رحیم یار خان: سندھ پنجاب بلوچستان بارڈر پر واقع تہذیبی رعنائیوں اور ثقافتی ورثہ کا حامل ضلع رحیم یار خان بدستور آرٹس کونسل سے محروم ہے،
رحیم یار خاں میں حکومت پنجاب کی طرف سے اعلان کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی طرف سے آرٹس کونسل کی بلڈنگ کی تعمیر کے لئے مناسب جگہ کا تا حال تعین نہ ہونے سے منصوبہ گھٹائی میں پڑنے کا خدشہ ہے۔
حالیہ دو برسوں سے کورونا وائرس اور اس سے قبل دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظررحیم یار خان سمیت صوبہ بھر میں علاقائی ثقافتی اور ادبی پروگراموں میلے ٹھیلوں کے انعقاد پر پابندیوں نے شہریوں سے تفریح چھین لی ہے،
رحیم یار خاں اور اس سے ملحقہ چولستان میں علاقائی فنکار ملک بھر میں اپنے فن کا لوہا منوا چکے ہیں،آرٹس کونسل کے قیام سے نہ صرف ان علاقائی فنکاروں کی حوصلہ افزائی ہو سکے گی بلکہ نئے فنکار کو اپنے فن کے اظہار کے لیے علاقائی سطح پر پلیٹ فارم مہیا ہو گا،
سندھ پنجاب بلوچستان بارڈر پر واقع پنجاب کے آخری ضلع رحیم یار خان میں پنجابی،سرائیکی ،سندھی بلوچی زبانوں کے فنکاروں کی کثیر تعداد موجود ہے،
موجودہ حکومت پنجاب حکومت نے تہذیب و تمدن اور علاقائی ثقافت کی تشہیر اور علاقائی فنکاروں ادب اور ثقافت سے دلچسپی کے حامل شہریوں کے لیے رحیم یارخان سمیت صوبہ صوبہ بھر میں آرٹس کونسل کا قیام عمل میں لانے کا اعلان کیا تاکہ مقامی سطح پر منہدم ہوتی ثقافت کو اپنی نوجوان نسل تک منتقل کیا جا سکے اورشہریوں کو تفریح کے بہتر مواقع فراہم اور ادبی ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے،
اس مقصد کے لیے ضلعی انتظامیہ رحیم یارخان سے آرٹس کونسل کی بلڈنگ کی تعمیر کے لئے مناسب جگہ تجویز کرنے کی ہدایت کی گئی،
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اس ضمن میں تاحال آرٹس کونسل کے قیام کے مناسب جگہ کا فیصلہ نہیں ہو پا رہا ہے، رحیم یار خان کی سماجی ادبی شخصیات پروفیسر رفیق خاں لغاری،
فرحان عامر نے وزیر اعلی پنجاب اور صوبائی وزیر کھیل و ثقافت سے رحیم یار خان میں آرٹس کونسل کے قیام کا مطالبہ کیا ہے