چولستان میں موجود اڈہ ہیڈ فرید پر ریسکیو 1122 کی سہولت دی جائے
خان پور : چیئر مین یونین کونسل 225 الف اسلام گڑھ چولستان عبداللہ فقیر نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو درخواست گزارتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ چولستان کی 2 یونین کونسلز 225 الف اور 178 سیون آر میں 300 چکو ک ہیں جن کی آبادی ایک لاکھ سے زائد ہے چولستان کی آبادی 300 کلومیٹر رقبے پر محیط ہے جہاں سے رحیم یار خان 120 کلومیٹر ، لیاقت پور 70 کلومیٹر اور خان پور 60 کلومیٹر ہے ،
انفراسٹرکچر کی کمی اور وسائل کی عدم دستیابی اور شہروں سے دوری کی وجہ سے چولستان باسیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے خصوصاً ایکسیڈینٹ اور زچگی کی صورت میں طبی سہولیات اور ایمبولینس نہ ہونے کے باعث کئی قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں،
اس کے علاوہ ان علاقوں میں لاکھوں کی تعداد میں جانور پائے جاتے ہیں جن سے بہترین گوشت آرگینگ ملک ، دیسی گھی ، چمڑا اور ا ون حاصل کی جاتی ہے اس کے باوجود چولستان میں لائیو سٹاک کا کوئی پرسان حال نہیں اور لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں
چولستان کا پانی فلڈ چینل ہے جس کے تحت 2 ماہ کے لیے 1600 کیوسک پانی ملنا تھا جو کہ 700 کیوسک فراہم کیا جا رہا ہے ، اسی طرح سابقہ ادوار میں 2 مربع اراضی کی پٹہ ملکیت فیس 5000 روپے تھے جو بعد ازاں ایک مربع کر دی گئی اور آخر کار یہ فیس آدھے مربع کی مقرر کر دی گئی ہے ،
سابقہ دور حکومت میں پٹہ ملکیت کی قیمت 400 روپے فی یونٹ تھی جو کہ اس حکومت نے بڑھا کر 5000 روپے فی یونٹ کر دی ہے جو کہ ایک لاٹ کی 16 لاکھ روپے مستقل پانی والے رقبے کے برابر بنتی ہے جبکہ چولستان کا رقبہ فلڈ چینل ہے غربت کے مارے چولستانی اتنی زیادہ فیس ادا کرنے کے متحمل نہیں ہیں عبداللہ فقیر نے درخواست میں اپیل کی کہ چولستان میں موجود اڈہ ہیڈ فرید پر ریسکیو 1122 کی سہولت دی جائے ،
چولستانی نہروں کا پانی فلڈ چینل سے نکال کر مستقل کیا جائے اور کم از کم 700 کیوسک پانی سالانہ بنیادوں پر منظور کیا جائے ، چولستانیوں کے حقوق ملکیت کے پرانے نوٹیفیکیشن بحال کیے جائیں تاکہ چولستانیوں کو ان کے حقوق ان کی دہلیز پر مہیا ہو سکیں