مسورکی دال روزانہ کھانے کے طبی فائدے
رحیم یارخان : مسورکی دال جسے عرفِ عام میں ’ملکہ مسور ‘ بھی کہتے ہیں، انسانی خوراک کے لیے کاشت کی جانے والی نباتات میں اولیں تصور کی جاتی ہے۔
زمانہء قدیم میں یونان اور روم میں یہ دال بہت شوق سے کھائی جاتی تھی۔غذائیت کے لحاظ سے مسور کی دال میں بارہ فیصد رطوبت، پچیس فیصد پروٹین، ساٹھ فیصد کاربوہائیڈریٹس پائی جاتی ہے جبکہ پوٹاشیم اور فاسفورس بھی وافر مقدار میں موجو د ہوتی ہے۔
مسورکی دال کی لذت اپنی جگہ لینے اسے روزانہ کھانے کے طبی فائدے بھی بہت ہیں۔ کہا جاتا ہے مسور کی دال دل کو سبک اور نرم کرتی ہے اور آنکھ سے پانی کے اخراج کو کم کرتی ہے۔
مسور کی دال آئرن اور پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے، جو خلیوں کی نشوونما کے لئے اہم ہے جس میں بالوں کے خلیے بھی شامل ہیں۔
یہ دال بالوں کی جڑوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ بالوں کو درکار اہم غذا کی صلاحیت رکھتی ہے۔مسورکی دال ہائی بلڈپریشراور شوگرلیول کو کنٹرول کرنے کے لیے انتہائی مفید ہے۔
یہ کولیسٹرول کو کم کرکے دل کو صحت مند رہنے میں مدد دیتی ہیاور وزن کم کرنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے۔مسورکی دال کھانے والوں کی جلدخراب نہیں ہوتی اور وہ اپنی عمر سے انتہائی کم دکھائی دیتے ہیں۔
وٹامن کی خاصی مقداررکھنے کی بدولت یہ ہڈیوں اوردانتوں کو بھی مضبوط بناتی ہے۔مسور کی دال میں چونکہ وٹامن اے، بی اور ای پائے جاتے ہیں لہذا یہ بینائی بڑھانے میں بھی خاصی معاون ثابت ہوتی ہے۔
اگرآپ چاہتے ہیں کہ آپ کا چہرہ ہمہ وقت چمکتا دمکتا رہے تو مسور کی دال کو اپنی روزمرہ خوراک میں شامل کرلیں۔
مسورکی دال کے ایک پیالے میں اتنی غذائیت موجود ہوتی ہے جو آپ کے دن بھر کے کھانے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔