تلورکی افزائش نسل صحرائے چولستان کے 4675مربع کلومیٹر رقبے پر محیط محفوظ پناہ گاہ قیام کا اعلان
بہاول پور:2مارچ:صوبائی وزیر جنگلی حیات،ماہی پروری و اشتمال پنجاب سید صمصام علی بخاری نے کہا ہے کہ حال ہی میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایات پر پرندوں میں انتہائی معدومی سے دو چار نسل تلور (great indian bustard) کی افزائش نسل اور اس کو محفوظ بنانے کے لئے صحرائے چولستان کے 4675مربع کلومیٹر رقبے پر محیط محفوظ پناہ گاہ (great indian bustard wild sanctuary) کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس محفوظ پناہ گاہ کے قیام سے نہ صرف صحرائے چولستان میں تلور کی نسل کومحفوظ بنانے میں مدد ملے گی بلکہ صحرائے چولستان میں پائی جانے والے دیگر انواع و اقسام کی جنگلی حیات چنکارہ ہرن، خرگوش، بھٹ تیتر، بھورا تیتر اور دوسری انواع و اقسام بھی محفوظ ہو جائیں گی۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر جنگلی حیات،ماہی پروری و اشتمال پنجاب سید صمصام علی بخاری نے آج یہاں صحرائے چولستان میں اس محفوظ پناہ گاہ کے قیام، انتظام و انصرام اور دیگر ضروری ترقیاتی کاموں کے تخمینہ کے حوالہ سے صحرائے چولستان کے دورہ کے موقع پر کیا۔
صوبائی وزیر نے صحرائے چولستان میں نایاب تلور کی پناہ گاہ کے لئے مختص علاقہ میں موثر جنگلی حیات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے چیک پوسٹوں کی تعمیر، سٹاف کی بھرتی اور گاڑیوں کی فراہمی کا اعلان بھی کیا۔صوبائی وزیر نے صحرائے چولستان کے مقامی لوگوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے تلور کی نسل کو محفوظ بنانے کے حوالہ سے شروع کئے گئے پناہ گاہ کے اس منصوبے میں مقامی لوگوں کو ملازمتیں بھی دی جائیں گی۔
انہوں نے صحرائے چولستان کے لوگوں سے جنگلی حیات کو محفوظ بنانے کی بھی اپیل کی۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف بہاول پور ریجن زاہد علی اور دیگر سٹاف بھی ان کے ہمراہ تھا۔