رحیم یارخان میں محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری
رحیم یارخان:ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم اظہر نے کہا ہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا ہے کہ آئندہ چند روز میں گرمی کی شدت میں اضافہ اور درجہ حرارت 46ڈگری سے اوپر جا سکتا ہے اور اس ہیٹ وئے کا دورانیہ کافی زیادہ دنوں تک رہ سکتا ہے
جس کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے صوبہ پنجاب خاص طور پر جنوبی پنجاب کے اضلاع میں فوری طور پر پیشگی انتظامات کرنے کے احکامات جا ری کئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر عوام کو گرمی (ہیٹ وئے) سے آگہی کے لئے فوری منظم مہم چلائی جائے تاکہ اس ویوکے دوران عوام احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے محفوظ رہ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت اور پی ایچ ایف ایم سی فوری طور پر شیخ زید ہسپتال سمیت تمام تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال، رورل ہیلتھ سنٹرز اور بنیادی مراکز صحت میں ہیٹ ویو سے متاثرہ مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہمی کے لئے خصوصی کاؤنٹرز بنائے اور ہسپتالوں میں علیحدہ سے بیڈز مختص کئے جائیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع میں ہیٹ ویو کا زیادہ خدشہ ہے اور محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی پنجاب کے اضلاع میں درجہ حرارت46ڈگری سے اوپر جائے گا
لہذا حکومت پنجاب کی زیادہ توجہ بھی انہی اضلاع پر مرکوز ہے۔انہوں نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات کی جانب سے حفاظتی گائیڈ لائن جاری کی گئی ہیں
جس کے تحت شہری سخت گرمی میں گھروں سے باہر نکلنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔دوران سفر گاڑی کے ٹائر اچھی طرح چیک کریں اورٹائروں میں مناسب ہوا رکھیں۔
پانی کا زیادہ استعمال کریں، بازاروں و مارکیٹ میں جانے والے شہری سر کو اچھی طرح سے ڈھانپیں جبکہ تاجر برادری بازاروں میں ٹھنڈے پانی کا بندوبست کریں۔
انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے گرمی کی شدت سے محفوظ رہا جا سکتا۔کسی بھی پریشانی کی صورت میں شہری نزدیکی سرکاری ہسپتال سے رجوع کریں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو)بیرسٹر بلال سلیم نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کے احکامات اور ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم اظہر کی ہدایات پرعملدرآمد کرتے ہوئے ضلع بھر میں گرانفروشی کے سدباب کے لئے انتظامیہ متحرک ہے اور ایسے تمام چھوٹے بڑے دکانداروں کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے
جو اشیاء روزمرہ کے نرخ آویزاں نہ کریں یا مقررہ کردہ نرخوں سے زائد پر اشیاء کی فروخت کریں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لئے تاجر برادری حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرے اور ایسے عناصر کی نشاندہی کریں جو حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اشیاء کی مصنوعی قلت، بلیک مارکیٹنگ میں مصروف ہیں۔
اجلاس میں اشیائے خوردونوش کے نرخوں کا فیصلہ متعلقہ حکام اور تاجروں کے نمائندوں کی مشاورت سے کیا گیا۔طے شدہ نرخوں کے مطابق فی کلو باسمتی چاول (پرانا) 168 روپے، باسمتی چاول (نیا) 156 روپے، باسمتی (اری)60روپے،دال چنا (سپریم) 158، دال چنا (موٹی)148روپے، دال چنا (باریک) 136 روپے، دال مونگ (دھلی ہوئی کاجو)142روپے، دال مونگ(دھلی ہوئی پشاوری)184روپے، دال ماش(خرمی) 258 روپے، دال ماش (SQ) 228روپے،دال مسور (باریک)228روپے، دال مسور (موٹی) 230روپے کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح سفید چنا (موٹا) 320روپے،، بیسن 148روپے فی کلو، دودھ 90روپے فی کلو، دہی 100 روپے فی کلوروپے,مٹن کی قیمت 900 روپے فی کلو، بیف 450 روپے فی