دوسرے مر حلے میں 15لاکھ84 ہزار 995 افرادکو کورونا ویکسین لگائی گی

دنیا بھر میں 2019 سے ایک عالمی وبا کے خلاف جنگ جاری ہے جسں کو covid-19  کا  نام  دیا گیا،

کوروناوائرس ایک بہت بڑی وائرس کی فیملی کا نام ہے۔ یہ وائرس فیملی ایسی بیماریاں پیدا کرتی جن کا تعلق گلے، پھیپھڑے اور سانس کی تکالیف سے ہوتا ہے۔

جن میں عمومی بخار سے لیکر سخت بیماریاں جیسا کہ وسطی ایشیا کی سانس کی وبا(MERS)اور پیچیدہ جان لیوہ سانس کی بیماری (SARS) شامل ہیں کیونکہ نول کورونا وائرس کی پہلی بارتشخیص2019  میں ہوئی اس لحاظ سے اس کو  Covid-19 کا نام دیا گیا۔

یہ ایک نئے طرز کا کورونا وائرس جو اس سے پہلے انسانوں میں نہیں موجود تھااور اس کا پہلا کیس چائنہ کے شہر ووہان میں تشخیص ہوا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26فروری2020کراچی میں تشخیص ہوا۔اس ضمن میں 2019 سے حکومت پاکستان نے اپنے تمام ترمعاشی مسائل کے باوجود کورونا کے خلاف مربوط حکمت عملی اپنا کر ایک بھرپور جنگ لڑی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس جان لیوا  وائرس کی وجہ سے ہونے والا جانی نقصان  پاکستان میں بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک جن میں امریکہ،اٹلی،جرمنی، چین اور فرانس سرفہرست ہیں،سے کئی گنا کم رہا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (NCOC) پاکستان کی قومی COVID-19 کی کوششوں کی پالیسیوں اور ان پر عمل درآمد کرنے والا مرکزی ادارہ ہے۔

یہ اپریل 2020 میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے حکم پر تمام صوبوں، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور کیپٹل ٹیریٹری سے موصول ہونے والی معلومات کو جمع کرنے، تجزیہ کرنے اور ان پر کارروائی کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔

یہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی (این سی سی) کو بھی سفارشات پیش کرتا ہے، جس کی سربراہی وزیر اعظم کرتے ہیں۔ ملک، جس نے پہلا کیس رپورٹ ہونے کے ایک سال بعد اپنی COVID-19 ویکسینیشن مہم شروع کی، ایک دن میں ویکسین کی 10 لاکھ سے زیادہ خوراکیں دی گئیں۔
اسی عزم کو جاری رکھتے ہوئے پنجاب حکومت کی خصوصی ویکسی نیشن مہم ”ریچ ایوری ڈور” (RED) نے ویکسی نیشن مہم کے اختتام تک COVID-19 کے ٹیکے لگانے کی شرح کو 48 فیصد سے بڑھا کر 59 فیصد کردیا ہے۔

اب ملک بھر میں ویکسین کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے کورونا ویکسینشن مہم فیز III(RED III)کا آ غاز،سندھ اور خیبرپختوخاں میں یکم فروری سے ہوا۔

سیکٹری ہلتھ پنجاب عمران سکندر بلوچ نے REDنام سے یہ حکومتی کمپین جس کامقصدگھرگھر جاکرلوگوں کو کورونا وائرس کی ویکسینشن لگانا ہے۔

اپنے دو مرحلوں میں بھرپورکامیابی حاصل کرنے اور طے سدہ شدہ ا ہداف حاصل کرنے کے بعداب اس کمپین کے تیسرے دور میں حکومتی ادارے8کروڑسے زائدافراد کو ویکسینٹ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

پنجاب بھر میں سیکورٹی کے لحاظ سے حساس علاقوں میں ویکسنیشن ہلیتھ ورکرزکو مکمل سکیورٹی دی جارہی ہے۔

اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے بہاول پورمیں بھی ED III  کا بھرپور آغازہوگیا ہے7 فروری کو ڈپٹی کمشنرعرفان علی کاٹھیاکی سربراہی میں کورو نا سے محفوظ رہنے کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے کورونا ویکسی نیشین کی سہولت ہر گھر تک RED III  کو کامیاب بنانے کے لئے محکمہ صحت اور دیگرمتعلقہ محکموں کے افسران وسٹاف کو اپناکلیدی کرداراداکررہے ہیں۔

اس مہم کے توسط سے پہلے مرحلے میں ویکسی نیشن کی ڈوز20 لاکھ15ہزار326 افرادکو، دوسرے مر حلے میں 15لاکھ84 ہزار 995 افرادکو لگائی گی ہے اور اب RED III)) مہم ضلع بھر میں مکمل طور پر  شروع ہے اور تمام تر ٹیمیں احسن طریقے سے اپنا کام سرانجام دے رہی ہیں انشاء اللہ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی ان کوششوں کا نتیجہ میں دومراحل کی طرح RED-III مہم کامیابی سے ہمکنار رہے گی۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button