صادق آباد میں 8افراد قتل ،ملزمان فرار

رحیم یارخان : صادق آباد کے ماہی چوک کے قریب مبینہ طور پر بھتہ نہ دینے پر پیٹرول پمپ پر مسلح افراد کی فائرنگ ،باپ دو بیٹوں سمیت 8افراد جانبحق ،ملزمان موقع سے فرار ،پولیس نے ناکہ بندی لگا دی ،

پولیس ذرائع کے مطابق ظہیر ولد غلام نبی ،حاجی پیر بخش ولد غلام نبی حاجی غلام نبی ولد غنی بخش ملک اللہ داد ،شیر علی نزیر احمد اور منور پیٹرول پمپ پر بیٹھے تھے کہ مسلح ملزمان نے آتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کردی ،ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے

ڈی پی او اسد سرفراز کا کہنا ہے کہ وقوعہ کی وجہ پرانی دشمنی ہے۔1998میں انڈھڑ برادری کا ایک بندہ قتل ہوا تھا
انڈھڑ گینگ نے آج موقع ملتے ہیں گھات لگا کر ان افراد پر فائرنگ کر دی

پولیس کی ٹیمیں ڈی ایس پی صادق آباد عباس اختر کی سربراہی میں کچا میں داخل ملزمان کی گرفتاری کے لئے ریڈ کیے جا رہے ہیں ڈی پی او اسد سرفراز خان بھی موقع پر موجود دیگر قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی جا رہی ہے

ذرائع کے مطابق پولیس اور انڈھڑ گینگ میں معاہدہ ہوا تھا کہ وہ رحیم یارخان کی حدود میں کاروائی نہیں کریں گے ،تاہم ڈی پی او اسد سرفراز سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں اس بات کی تصدیق نہیں کی

رحیم یار خان میں بدنام زمانہ ڈاکوؤں کے گینگ نے دن دیہاڑے دو پیٹرول پمپوں پر حملہ کرکے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور فرار ہوگئے پانچ سو میٹر پر موجود پولیس بروقت نہیں پہنچ سکی ڈی پی او کے مطابق پولیس تعاقب میں ہے

پولیس کے مطابق صادق آباد کے نواحی چوک ماہی میں بدنام زمانہ جرائم پیشہ انڈھڑ گینگ کے تین موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے دو پیٹرول پمپوں پر دن دیہاڑے حملہ کردیا اور فائرنگ کر کے ایک ہی خاندان کے منور انڈھڑ غلام نبی فاروق شریف نذیر سمیت آٹھ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہوگیا ہے لاشوں اور زخمی کوُسیولُاسپتال صادق آباد شیخ زاید اسپتال رحیم یار خان لیجایا گیا ڈی پی او اسد سرفراز کے مطابق مقتولین کی جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ پرانی دشمنی تھی پولیس بکتر سمیت پولیس ڈاکوؤں کے تعاقب میں ہے پولیس کے مطابق تین سال قبل پولیس نے انڈھڑ گینگ کے چھ افراد کو ہلاک کیا تھا ڈاکوؤں نے بدلے میں پولیس اہلکار کوُبھی شہید کیا تھا جبکہ مقتولین پر انڈھڑ گینگ کی مخبری کا الزام تھا جس کا ڈاکوؤں نے بدلہ لیا ہے

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button