معذور شخص کی ایس پی انوسٹی گیشن کو ڈھیروں دعائیں ،
رحیم یارخان: ایس پی انوسٹی گیشن رحیم یارخان دوست محمد کھلی کچہری میں معذور سائل کی داد رسی کے لیے کرسی چھوڑ کر زمین پر جا بیٹھے۔ درخواست پڑھی، زبانی احوال لیا، ڈی ایس پی سٹی کو ٹیلی فون پر میرٹ پر بلا تاخیر قانونی کارروائی کی ہدایات جاری کیں۔
ایس پی انوسٹی گیشن کیپٹن(ر) دوست محمد معمول کے مطابق پورے انہماک سے ضلع بھر سے کھلی کچہری میں آنے والے سائلین کی درخواستوں کی شنوائی جاری رکھے ہوئے تھے کہ انچارج کمپلینٹ سیل نے ایک درخواست پیش کی لیکن سامنے والی کرسی خالی پڑی تھی ایس پی کے پوچھنے پر کمپلینٹ انچارج نے دور زمین کی طرف اشارہ کیا تو ایس پی انوسٹی گیشن کیپٹن(ر) دوست محمد ایک لمحے میں کرسی چھوڑ پر معذور سائل جو کہ ایک پہیوں والی ریڑھی میں بیٹھا تھا کہ قریب زمین پر جا بیٹھے اور اس کی طبعیت دریافت کی،
اس کی درخواست کو بغور پڑھا اور پھر اس سے اس کے مسئلہ کے متعلق زبانی احوال لے کر اسے انصاف کی فراہمی کا یقین دلاتے ہوئے،
ڈی ایس پی سٹی کو فون کر کے اس معذور شخص کو کسی بھی مزید مشقت کے بغیر صرف ایک ہی نشت میں سن کا اس کی شکایت کا ازالہ کرنے کی ہدایت کی جس پر معذور شخص نے ممنونیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ڈھیروں دعائیں دیں،
شاید ایسے ہی بندوں کے لیے شاعر نے یہ شعر کہا تھا کہ،،ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود وایاز نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز،، اور قیامت تک انسان میں محمود وایاز کے کردار آتے رہیں گے، جیسا کہ آج ایک ایس پی ایک معذور شخص کے دکھ کے مداوا کے لیے کرسی اور زمیں کا فاصلہ مٹا دیا ۔