خانپور میں نوٹوں کی چمک نے تھانہ سٹی کے اے ایس آئی کو قبضہ مافیا کا کارندہ بنا دیا

رحیم یارخان : خانپور میں نوٹوں کی چمک نے تھانہ سٹی کے اے ایس آئی کو قبضہ مافیا اور مبینہ قاتلوں کی پشت پناہی کرنے لگا۔ متاثرین کو سنے اور ریکارڈ دیکھے بغیر ان کیخلاف دی گئی درخواست کے تین ماہ بعد مقدمہ درج کردیا۔
شہری حامد علی عطاری نے صحافیوں کو بتایا کہ موضع نیل گڑھ کے کھاتہ نمبر 485/483 میں ڈاکٹر دل آویز کی ملکیت 30 کنال 9 مرلے اراضی درج رجسٹرڈ ہے جس کا مختار عام انہوں نے مجھے دیا ہے۔

موقع پر ہمارے قبضہ میں 6 کنال 16 مرلے اراضی موجود ہے باقی 23 کنال پر مشترکہ کھاتہ داروں نمبردار طارق حلیلی، کونسلرجام جہانگیر، بشیر مسن، فاروق بلوچ ودیگر نے عرصہ دراز سے قبضہ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مذکورہ افراد قبضہ مافیا ہیں ماضی میں اراضی تنازع پر ایک قتل بھی کرچکے ہیں اور پیسے کے بل بوتے پر قانون کی گرفت سے آزاد ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 23 کنال رقبہ کی واگزاری کے لیے ڈپٹی کمشنر رحیم یارخان اور اسسٹنٹ کمشنر خان پور کو درخواست دی جس پر محکمہ مال کے افسران گرداور، پٹواری اور عملہ نے موقع ملاحظہ کرکے انہیں 23 کنال رقبہ پر مافیا کے قابض ہونے کی رپورٹ پیش کی، رپورٹ کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر خان پور نے نمبردار طارق ودیگر سے ہماری اراضی واگزار کروانے اور ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا مگر پولیس اور مال عملے نے نہ ہی ہماری اراضی واگزار کروائی اور نہ ہی ملزمان کیخلاف مقدمہ درج ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ناجائز قبضہ چھڑوانے کیلئے درخواستیں دینے کی رنجش پر نمبردار طارق نے ہمارے خلاف جون 2021ء میں تھانہ سٹی خان پور میں ہمارے خلاف جھوٹی درخواست دی جس کی تفتیش اے ایس آئی ابرار شاہ کو سونپی گئی۔

نمبردار طارق نے اے ایس آئی کو مبینہ طور پر بھاری رشوت دے کر ہمارا موقف سنے بغیر مقدمہ نمبر 911/21 درج کروا دیا اور ایف آئی ار خارج کرنے کی مد میں مبشر سے 15ہزار رشوت لینے کہ باوجود ایف آئی ار خارج نہیں کی انہوں نے ڈی پی او رحیم یار خان محمد علی ضیاء اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا سے جڑے یہ لوگ انتہائی خطرناک ہیں ان سے ہماری اراضی واگزار کروانے کے ساتھ ساتھ ملزمان اور اے ایس آئی کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر کارروائی کی جائے۔ جب اےایس أئی ابرار شاہ سے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ ان کو آپ تھانے بھیج دیں میں خود ان سے بات کر لیتا ہوں۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button