پنجاب حکومت تنخواہوں سے کٹوتی کی رقم واپس کرتے ہوئے شرطیں ختم کی جائیں
رحیم یارخان: تجہیز و تکفین کی رقم 50 ہزار سے کم کرکے 35 ہزار، جہیز فنڈ کی رقم ایک لاکھ سے کم کر 50 ہزار کردی گئی، پنجاب حکومت کا اقدام ملازمین کے معاشی استحصال کی کھلی مثال ہے،
ملازمین کی تنخواہوں سے بہبود فنڈ کی تسلسل سے کٹوتی لیکن ملازمین کی اپنی رقم واپس کرنے سے انکار، ملازم کش پالیسیاں بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر چوہدری بوٹا عابد اور جنرل سیکرٹری ندیم خان درانی نے ملازمین کی تقریب دعوت میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا،
انھوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے استحصال کا سلسلہ جاری ہے ملازمین کی اپنی سے تنخواہوں میں سے بہبود فنڈ کی مد میں ماہوار کٹوتی ہوتی ہے،
جو بوقت ضرورت ملازمین کو واپس کرنا ہوتی ہے لیکن موجودہ حکومت نے ملازمین کے حقوق کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادی دختر گراںٹ کو ایک لاکھ سے کم کرکے 50 ہزار کردیا ہے
جبکہ دوسری جانب فوت ہونے والے ملازمین کو تجہیز وتکفین کی مد میں ملنے والی گرانٹ 50 ہزار سے کم کرکے 35 ہزار کردی گئی ہے،
حکومتی اقدام ماورائے منطق اور بنیادی انسانی حقوق کھلی خلاف ورزی ہے جسکی پرزور مذمت کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری تنخواہوں سے کٹوتی کی رقم واپس کرتے ہوئے شرطیں ختم کی جائیں
کیونکہ مہنگائی کے اس دور میں 35 ہزار میں نہ تدفین ہوتی ہے اور 50 ہزار میں بچی کی شادی، جبکہ ملازمین سے اپنی ہی تنخواہوں سے بہبود فنڈ فنڈ کی مد ساری تا مدت ملازمت کٹوتی ہوتی ہے
جسکا کوئی حساب نہیں۔ اس موقع پر ایپکا رحیم یارخان کی ضلعی قیادت کے ممبران رانا قاسم، میاں ساجد الرحمن، اعجاز محمود دھکڑ، مسعود دستی، احمد سیف، وقار نیازی اور عاطف عزیز بھی موجود تھے۔