چین میں انتقال کرنے والی پاکستانی طالبہ کے جسد خاکی کی وطن واپسی کا معاملہ
رحیم یارخان:چائینہ میں سٹوڈنٹ کی موت کاواقعہ ایمبیسی حکام کا فرحانہ مشتاق کی میت کو سرکاری خرچ پر پاکستان لانے کی یقین دہانی میت 29 ستمبر کو پاکستان لائی جائے گی
رحیم یارخان کے علاقے پکالاڑاں سے تعلق رکھنے والی ایم بی بی ایس کی طالبہ 22 سالہ فرحانہ مشتاق چائینہ کی میڈیکل یونیورسٹی میں دوران تعلیم انتقال کر گئیں تھیں۔
فرحانہ مشتاق چائینہ کی شنیانگ میڈیکل یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کے فور سمسٹر میں زیر تعلیم تھی
چائینہ یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق فرحانہ مشتاق کا بلڈ پریشر کم ہوا جس کی وجہ سے وہ وفات پا گئی
فرحانہ مشتاق کی میت کو پاکستان لانے کے لئے ایمبیسی حکام نے والدین سے 32 لاکھ روپے مانگے تھے
فرحانہ مشتاق کے والدین اتنی بڑی رقم دینے کی اسطاعت نہیں رکھتے تھے
انہوں نے سوشل میڈیا کے توسط سے اعلی حکام سے سرکاری خرچ پر بیٹی کی میت پاکستان لانے کا مطالبہ کیا
ایمبیسی حکام نے فرحانہ مشتاق کے والدین سے رابطہ کیا اور بچی کی میت کو سرکاری خرچ پر پاکستان لانے کی یقین دہانی کرائی
ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان
بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ مرحومہ کے اہل خانہ اور یونیورسٹی سے مسلسل رابطے میں ہے،ترجمان دفتر خارجہ
چین سے جسد خاکی کی منتقلی کے لیے قانونی تقاضوں اور ریگولیشنز کو پورا کرنا ضروری ہے،ترجمان دفتر خارجہ
کمرشل فلائٹس کے ذریعے جسد خاکی کے منتقلی کے لیے خصوصی انتظامات درکار ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
چین سے جسد خاکی کی منتقلی کے لیے حنوط کرنے کے ساتھ کولڈ سٹوریج والی خصوصی گاڑی بھی درکار ہے،ترجمان دفتر خارجہ
پاکستانی طالبہ کا جسد خاکی انتظامات کی تکمیل کے بعد ہی روانہ کیا جا سکتا ہے،ترجمان دفتر خارجہ
پاکستانی سفارت خانے کی مداخلت پر انشورنس کمپنی متاثرہ خاندان کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے تیار ہے، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستانی طلبہ کی یونیورسٹی نے جسد خاکی کے منتقلی کے تمام اخراجات اٹھانے کی بھی پیشکش کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ
بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ جسد خاکی کی منتقلی کے لیے درکار عمل میں سہولت فراہم کر رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستانی سفارت خانہ قانونی تقاضوں کی تکمیل کے ساتھ پی آئی اے کی اگلی دستیاب پرواز سے جسد خاکی کی منتقلی کے لیے کام کر رہا ہے،ترجمان دفتر خارجہ