رحیم یارخان : جامعات میں طالبات کو حراساں اور اغوا کرنے کے واقعات
رحیم یارخان:ضلع بھر کے اعلیٰ سرکاری تعلیمی اداروں میں چیک اینڈ بیلنس کا موثر نظام رائج کیا جائے، جامعات میں طالبات کو حراساں اور اغوا کرنے کے واقعات تشویشناک امر ہیں،
سرکاری تعلیمی اداروں میں ناکارہ سیکورٹی سسٹم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار ہیومن رائٹس موومنٹ جنوبی پنجاب کے چیف آرگنائزر احمد سجاد فرحان بلالی ایڈووکیٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے واقعہ کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے،
ہائر ایجوکیشن کمیشن حکام ضلع رحیم یارخان سمیت اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والے اداروں میں اساتذہ اور طالبعلموں کی مثبت ذہن سازی کے لئے فی الفور ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھائیں،
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کا شمار پاکستان کے بہترین تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے تاہم ایسے نامور تعلیمی ادارے میں تعینات منفی سوچ کے حامل چند عناصر کی وجہ سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے تمام شعبہ جات کو غلط کہنا مناسب نہیں،
ہائر ایجوکیشن کمیشن حکام اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور سمیت ضلع رحیم یارخان کے سرکاری کالجز اور یونیورسٹیز میں طالبات کے تحفظ کے لئے مربوط حکمت عملی مرتب کریں،
سرکاری تعلیمی اداروں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور مکمل فعالیت کو یقینی بنایا جائے، گورنمنٹ خواجہ فرید کالج سے طالبات کے اغواء کے آئے روز رونما ہونے والے واقعات تشویشناک امر ہے،
قانون نافذ کرنے والے ادارے اور جامعات کے سربراہان طالبات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے باہمی مشاورت سے عملی اقدامات اٹھائیں،
خواجہ فرید کالج میں نصب خراب سی سی ٹی وی کیمروں کی جگہ فعال کیمرے نصب کئے جائیں جبکہ سیکورٹی پر مامور ملازمین کی بھی سکروٹنی کی جائے۔