عمران خان 5سال کے نااہل 3سال قید کی سزا
اسلام آباد : سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن ایکٹ کے تحت 5 سال کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت ہوئی ، جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا۔
سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن ایکٹ کے تحت نااہل قرار دے دیا ، الیکشن ایکٹ کے تحت 5سال کیلئے نااہل قرار دیا گیا۔
سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ جاری کئے۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو وارنٹ گرفتاری پر تعمیل کروانے کا حکم دے دیا۔
جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری زمان پارک پہنچ گئی ہے اور زمان پارک جانے والے تمام راستےبندکردیے۔
ایس پی سول لائن حسن جاوید بھٹی بھی زمان پارک میں موجود ہے، زمان پارک کے اطراف لاہور پولیس کی غیر معمولی نقل و حرکت جاری ہے۔
پولیس نے مال روڈسےدھرم پورہ جانے والے کینال روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا ہے۔
کیس کی سماعت
بعد ازاں کیس کی سماعت جب دوبارہ شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ خواجہ حارث احتساب عدالت موجود ہیں، تھوڑا وقت چاہیے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ نہ صرف خواجہ حارث بلکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی آج حاضری کاکہا تھا۔
جج ہمایوں دلاہور نے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالت کب آئیں گے؟ اس پر خالد یوسف نے کہا کہ خواجہ حارث سیشن عدالت آئیں گے، وہی تفصیلات بتائیں گے۔
جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ مجھےکیس کا نام بتائیں جس میں خواجہ حارث مصروف ہیں اس پر وکیل نے کہا کہ خواجہ حارث چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں کے کیس میں مصروف ہیں، فری ہوکر کچہری آجائیں گے۔
اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ مجھےکسی نے بتایا ہے احتساب عدالت میں کیس کا معاملہ ڈھائی بجے ہے، خالد یوسف نے کہا کہ الگ بات ہے احتساب عدالت میں جس مرضی وقت سماعت ہو۔
جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ اگر رات گئے تک خواجہ حارث پیش نہ ہوئے تو پھر کیا ہوگا ؟سیشن عدالت نے ساڑھے 8 بجے خواجہ حارث کو بلایا تھا، پہلی کال پر ملزم نہ آئے تو ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوتے ہیں۔
جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلےکی روشنی میں 12 بجےتک وقفہ کیاجاتا ہے، خواجہ حارث 12بجےتک پیش نہ ہوئے تو سنے بغیر فیصلہ سنادیا جائےگا۔
تیسرے وقفے کے بعد سماعت
سیشن عدالت میں توشہ خانہ کیس کی سماعت تیسرے وقفےکے بعد شروع ہوئی تو الیکشن کمیشن کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے، جج ہمایوں دلاور نے پوچھا کہ کوئی پیش ہوا یا نہیں؟
عدالت نے کہا کہ چوتھی سماعت میں بھی خواجہ حارث عدالت پیش نہیں ہوئے، میں فیصلہ محفوظ کرتا ہوں، ساڑھے 12 بجے سناؤں گا۔
تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم پنجوتھا ضلعی کچہری پہنچ گئے جس کے بعد تھوڑی دیر بعد خواجہ حارث بھی عدالت پہنچ گئے۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو خواجہ حارث نے کہا کہ کیا مجھے کچھ کہنے کی اجازت ہے؟ میں آپ کے خلاف ٹرانسفر درخواست دائرکر رہاہوں۔
عدالت کا فیصلہ
اس پر جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی پر الزامات ثابت ہوتے ہیں، ان پر جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہوا، قابلِ سماعت ہونے کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
…