دریا سندھ کے کٹاﺅ کے باعث متعدد بستیاں دریا برد,قدیمی قبرستان بھی ختم
رحیم یار خان :ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد کا دریائے سندھ کا دورہ، موضع احمد کڈن کے مقام پر دریائی کٹاﺅ کا جائزہ لیا ، موضع احمد کڈن کے باسیوں سے ملاقات میں کٹاﺅ کے نقصانات کے حوالے سے گفتگو کی،محکمہ انہار کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو دریائے سندھ کے کٹاﺅ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
ڈپٹی کمشنر نے مقامی افراد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2004 سے دریائے سندھ کا کٹاﺅ جاری ہے اس میں تیزی 2010 کے سیلاب کے بعد آئی ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ دریائے سندھ کے کٹاﺅ کے باعث متعدد بستیاں دریا برد ہوچکی ہیں اور کٹاﺅ کے باعث بہت سے افراد متاثر ہوئے اور نقل مکانی کی، موجودہ دریائی کٹاﺅ کے باعث قدیمی قبرستان بھی ختم ہوگیا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے دریائی کٹاﺅ کا نوٹس لیا ہے اورمزید نقصان روکنے کے لیئے منچن بند پر تین مزید اسٹرکچر بنانے کی منظوری دی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی درخواست پر دریائی کٹاﺅ سے نزدیکی آبادیوں کو محفوظ بنانے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے ہدایت کی ہے کہ دریائے سندھ کے کٹاﺅ کے باعث متاثرہ افراد کو رہنے کی جگہ اور امداد کی جائے گی اور قبرستان کے لیے بھی نئی جگہ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر خزانہ کی ہدایت پر نقصانات کا تخمینہ لگانے اور متاثرین کی مدد کے لئے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں متاثرہ آبادیوں کے معززین کو بھی شامل کیا جائے گااور جلد کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں متاثرہ افراد کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔
انہوں نے محکمہ ایری گیشن کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ آبادیوں کو دریائی کٹاﺅ سے محفوظ رکھنے کے لئے منچن بند پر اسٹرکچر کی تعمیر کا کام جلد شرو ع کریں۔