اسلامیہ یونیورسٹی اور خواجہ فرید کالج 15 دن کی ڈیڈ لائن معاملہ حل نا ہوا
رحیم یارخان :اسلامیہ یونیورسٹی اور خواجہ فرید کالج کے سربراہان کی لڑائی میں بچوں کا مستقبل تباہ،وکلاء برادری کی ہنگامی پریس کانفرنس 15 دن کی ڈیڈ لائن معاملہ حل نا ہوا تو دمادم مست قلندر ہو گا۔
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سردار فلک شیر خان گوپانگ،جنرل سیکرٹری مرزا امین خان نے سابق جنرل سیکرٹری چوہدری بشارت علی ہندل، فرحان عامر،آڈیٹر کامران آصف،ملک تاج محمد اوردرجنوں طلباء کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ خواجہ فریدگریجویٹ کالج میں BSپروگرام بیچ سال2019-23کے طلباء سے 14ماہ بعد پہلے سسمسٹرکو بوجہ کرونا آن لائن امتحان لیا
اور6ماہ بعد 95فیصد طلباء کو فیل کر دیا گیا اور50فیصدسے زائد طلباء وطالبات کو Dropآؤٹ کردیا گیا جبکہ تمام طلباء میرٹ پر کالج کالج میں داخلے کے حقدارتھے اوران فیل ہونے والے طلباء میں اکثر وہ ہیں جن کے انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں 70فیصد سے زائد نمبر تھے،
انہوں نے بتایا کہ 2سال گزرنے پربھی طلباء پہلے سسمسٹرکے طالب علم ہیں جبکہ ان کے بعد داخلہ لینے والے طلباء تیسرے سسمسٹرمیں پہنچ گئے ہیں
کیونکہ پرنسپل خواجہ فرید کالج ڈاکٹر اجمل بھٹی اوراسلامیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی آپس میں چپقلش کی پاداش اس بیچ کے طلباء قربانی کا بکرا بن گئے
جبکہ اس سے بعدوالا بیچ اسلامیہ یونیورسٹی کی بجائے خواجہ فرید انجینئرنگ اینڈسائنس یونیورسٹی کے ساتھ Affilaitedہے اوران کے ریگولرامتحانات بھی ہو رہے ہیں
صدربار سردار فلک شیر خان گوپانگ اورجنرل سیکرٹری مرزاامین خان نے کہا کہ متاثرہ طلباء وطالبات کے لئے ایسی تعلیمی پالیسیوں کا اعلان کیا جائے
جس سے انکی 4سالہ ڈگری ہر صورت مکمل ہوسکے اگر 15دن کے اندر خواجہ فرید کالج اوریونیورسٹی انتظامیہ نے متاثرہ طلباء وطالبات کو ریلیف نہ دیا تو شہرکی دیگر تنظیموں کے ساتھ طلباء وطالبات کے ناصرف احتجاج کیا جائے گا بلکہ دھرنے بھی دئے جائیں گے اگر شہر کے حالات خراب ہوئے تو ان کی تمام تر ذمہ داری کالج ویونیورسٹی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔