فقیر حسین کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے دعوے کو وکلا برادری نے مسترد کر دیا۔
رحیم یار خان : ڈی ایس پی سٹی اسلم خان کی پریس کانفرنس کے دوران معروف قانون دان چوہدری فقیر حسین کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے دعوے کو وکلا برادری نے یکسر مسترد کر دیا۔
شہزاد دیو ایڈوکیٹ اور دیگروکلاء برادری کا کہنا ہے کہ شہید فقیر حسین ایڈووکیٹ کے قتل میں ملوث 2 مرکزی ملزمان کی گرفتاری نہ کرنے اور 6 مبینہ سہولت کار ملزمان کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے پولیس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کرنا سمجھ سے بالا تر ہے‘
اس پریس کانفرنس میں پولیس کے ایک ذمہ دار افسرکا اس طرح کا بیان جس سے یہ تاثر دیا گیا ہے کہ مقتول فقیر حسین ایڈووکیٹ کے قتل میں ملوث افراد کی گرفتاری کا معاملہ حل ہو گیا‘
شہریوں کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے‘جب تک اس قتل میں ملوث مرکزی ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا اور انہیں کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا تب تک وکلاء برادری خاموش نہیں بیٹھے گی۔
پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے‘ شہر میں امن و امان کی صورت حال انتہائی خراب ہے لوگوں کی جان و مال تک محفوظ نہیں‘
شہریوں کے لاکھوں روپے کے موٹر سائیکل‘ کاریں‘نقدی اور مویشی تک چوری ہوئے لیکن پولیس نے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی بجائے صرف چند موٹر سائیکل‘دو کاریں اور چند ہزار کی نقدی کے ساتھ ایک پسٹل‘ 5روند اور 1900گرام منشیات بر آمد کر کے نہ صرف شہریوں کو مایوس کیا بلکہ اپنے ڈیپارٹمنٹ کی ہی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا‘
شہر اور گردونواح میں چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خصوصا موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتیں عام ہو گئیں ہیں۔
پولیس کو چاہئے کہ پریس کانفرنس کر کے اپنی کارکردگی کو بہتر شو کرنے کی بجائے عملی طور پر اقدامات کریں جن سے شہریوں کی جان و مال محفوظ رہ سکے۔