محمد خان بھٹی کیس، جوڈیشل کر دیا گیا

رحیم یارخان:سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب کوتین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہوجانے پرعدالت میں پیش کردیاگیا‘

انٹی کرپشن پولیس کی جانب سے بینک اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال‘ شراکت داری عمل اور ذخیرہ کی گئی چینی کی برآمدگی کیلئے عدالت سے مزید11روزکے جسمانی کی ریمانڈ کی استدعا‘

فاضل عدالت نے استدعا مستردکرتے ہوئے سابق پرنسپل سیکرٹری کوجوڈیشنل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا‘ عدالت میں پیش کرنے کے موقع پر پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات‘ وکلاء‘ کارکنا کی بڑی تعداد احاط عدالت میں موجود رہی‘

عدالت نے گرفتارملزم کو22مارچ کو ریکارڈ سمیت دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔
روز تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہوجانے پرسابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب محمدخان بھٹی کوپولیس کی سخت نگرانی میں سینئر سول جج محمدتسنیم اعجاز کی عدالت میں پیش کردیاگیا‘

اس موقع پر سرکل آفیسرنے عدالت سے گرفتارملزم کے مزید11روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ گرفتارملزم سے بینک اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے علاوہ شوگرمل سے شراکت داری عمل اور سندھ کی شوگرمل سے خرید کی گئی چینی کی برآمدگی کیاجاناہے‘

اوراس درج مقدمہ کے دیگرملزمان جنہیں نوٹس جاری کیئے گئے تھے ابتدائی تفتیش میں شامل نہ ہوئے ہیں‘ اس موقع پر گرفتار پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے وکلاء سابق ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل چوہدری منظوراحمد وڑائچ نے مزیدجسمانی ریمانڈکے استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ تین روزہ جسمانی ریمانڈکے باوجود مقدمہ میں لگائے جانے والے الزامات میں پیش رفت نہ ہوئی ہے‘ اندراج کیاجانے والا مقدمہ حقائق پر مبنی نہ ہے اورنہ ہی ثبوت اورگواہان کوپیش کیاگیا ہے‘ جس پر فاضل عدالت نے انٹی کرپشن کی جانب سے ریمانڈکی استدعا کومسترد کرتے ہوئے گرفتار سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کرکے 22مارچ کو مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

دوران حراست کوئی اعترافی بیان نہ دیاہے‘ تفتیشی نے زبردستی سادہ کاغذ پر دستخط حاصل کیئے ہیں‘گرفتار ملزم نے عدالت کوبتادیا‘ تفصیل کے مطابق گزشتہ روز جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر سینئرسول جج کی عدالت میں پیش کیئے جانے سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب محمدخان بھٹی نے عدالت کوبتایا کہ اس نے کوئی اعترافی بیان نہیں کیا‘تفتیشی آفیسرنے زبردستی سفیدکاغذ پر دستخط حاصل کیئے ہیں۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button