خسرہ اور روبیلا خطرناک متعدی تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے
خسرہ اور روبیلا خطرناک متعدی بیماری ہے جو تیزی سے پھیلتی ہے۔ یہ 15سال سے کم عمر بچوں کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔ بچوں کی زندگیوں کو ان امراض سے محفوظ بنانے کے لئے بروقت علاج معالجہ اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ خسرہ اور روبیلا جیسی بیماریاں وائرس سے پیدا ہوتی ہیں۔ اس بیماری سے جسم پر لال رنگ کے دانے نکلتے ہیں اور تیز بخار ہو جاتا ہے۔ اگر فوری طور پر اس بیماری کا علاج نہ کیا جائے تو پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں جن میں بچوں میں بینائی کا ختم ہو جانا،اسہال، نمونیا، گردن توڑ بخاراور کان کا انفیکشن جیسے مسائل شامل ہیں۔
ان تکالیف سے بچاؤ کے لئے حفاظتی اقدامات ناگزیر ہیں۔ بچوں کی زندگی کو محفوظ بنانے کے لئے حکومت نے خسرہ اور روبیلا بیماریوں کے خلاف حفاظتی ٹیکوں کی قومی مہم کا آغاز کیا ہے جو 15نومبر سے 27 نومبر تک جاری رہے گی۔ یہ مہم محکمہ صحت، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یونیسف کے اشتراک سے شروع کی گئی ہے جس میں 9ماہ سے 15سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو ان دو بیماریوں کے خلاف حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے جو کہ ڈبلیو ایچ او اور حکومت پاکستان سے منظورشدہ ہیں۔
خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم صوبہ پنجاب کے دیگر حصوں کی طرح بہاول پور ڈویژن میں بھی شروع کی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر محکمہ صحت کے افسران و پیرا میڈیکل سٹاف اور دیگر محکموں کا عملہ متحرک انداز میں خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ اس مہم کے دوران بہاول پور ڈویژن کی 348یونین کونسلوں میں 9ماہ سے 15سال تک کی عمر کے 48لاکھ 70ہزار سے زائد بچوں کو میزل اور روبیلا سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ اس مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے ڈویژن بھر میں 445فکسڈ ٹیمیں اور 3079آؤٹ ریچ ٹیمیں فیلڈ میں فعال ہیں۔ اس مہم کے دوران ڈویژن بھر میں پانچ سال تک کی عمر کے 20لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے تاکہ معصوم بچے ان مہلک بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔
محکمہ صحت، ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کے اشتراک سے خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کو کامیاب بنانے کے لئے 3524ماہر افراد (Skilled persons)کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور 6603سوشل موبلائزرز فیلڈ میں جا کر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اسی طرح 348یونین کونسل مانیٹرنگ آفیسرز اور 445ویسٹ مینجمنٹ کے فوکل پرسنز بھی خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کو کامیاب بنانے کے لئے محکمہ صحت، ڈبلیو ایچ او اور یونیسف کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ والدین اور معاشرہ کے دیگر افراد اپنا کلیدی کردار ادا کریں تاکہ بچوں کی صحت اور زندگیاں محفوظ ہو سکیں۔
٭٭٭