کوٹسبزل میں پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
رحیم یارخان : کوٹسبزل تھا نہ کی حدود میں واقع بستی سو نا مہر کے سینکڑوں مکینوں کا چوری کے ملزمان کیخلاف بھاری رشوت لیکر مقدمہ درج نہ کرنے اورسر پرستی پر پولیس کوٹ سبزل کے اے ایس آئی شاہد شاہ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ،انصاف نہ ملنے پر ڈی پی او رحیم یار خان کے آفس سامنے احتجاج مظاہرے کا اعلان۔
اے ایس آئی شاہد کو فوری برطرف کیا جائے مکینوں کا احتجاجتفصیل کے مطابق بستی سونا مہر کے متاثرہ راحیل احمد کا اے ایس آئی شاہد شاہ کے ناروا سلوک ،چوری کے ملزمان کی سر پرستی اور بھاری رشوت لیکر ایف آئی آر میں ردوبدل پر سینکڑوں افراد کے ہمراہ بستی سو نا مہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا
اس موقع پر راحیل احمد مہر ،محمد اسلم مہر ،عبدالستار مہر ،محمد اصغر مہر ،رئیس جمیل احمد مہر ،رئیس شبیر احمد ،رئیس نادر ،سید غلام احمد شاہ جیلا نی ،ذوالفقار علی ،منیر احمد ،محمد بخش شر ،عبدا لسمیع،مولا بضش،رئیس کامران ترہیلی ،محمد اشرف ،خدابخش ترہیلی،،وزیر احمد ،نذیر احمد ،مجاہد احمد،امام دین ،اللہ ووھایا،جنگل مہر ،برات اللہ ،فضل الہی مہر ،محمد یعقوب ،اللہ بخش ،ایاز شر ،سکندر زر عمار ظفر ،عبدا لرحمن ،ارسلان ،محمد جاوید ،محمد زاہد،وقار احمد ،منظور احمد ،عبدا لجبار ودیگر نے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ راحیل احمد کے گھر سے 12اگست کو تین بکریاں چوری کی وارادت ہو ئی
تو معززین علاقہ اور کھو جیوں کی مدد سے کھرا رواں کیا جو کہ مشہور زمانہ جرائم پیشہ اور چوروں جہا نگیر موسانی ،مجید لنجوانی ،اور عمر موسانی کے گھروں میں کوٹ سبزل پولیس کو 15پر کال کی تو اے ایس آئی شاہد شاہ موقع پر آگئے کھروں کے نشانات دیکھے اور کھو جیوں کی تصدیق پرملزمان کیخلاف کاروائی کا یقین دلایا اور کہاکہ یہ لوگ جرائم پیشہ ہیں انہوں نے تھا نہ کی حدود میں چوری کی ات مچا رکھی آپ لوگ تھا نہ آجائیں ملزمان کے نام بتا ئیں ان کیخلاف مقدمہ درج کرتے ہیں
جب ہم تھا نہ پہنچے تو اسی دوران چوروں کے سہولت کاروں کی کالوں کا تانتا بندھ گیا تو اے ایس آئی شاہد شاہ نے کہاکہ آپ لوگ ان جائیں ملزمان کیخلاف رات مقدمہ درج کر کے کاپی آپ کو دے دی جائے گا اور یقین دلایا کہ آپ لوگوں کے ساتھ انصاف ہو گا جب ہم دوسرے روز تھا نہ کوٹ سبزل اے ایس آئی شاہد شاہ کے پاس پہنچے تو ایف آئی آر پڑھ کر حیران گئے کہ ایف آئی آر میں رد وبدل کر دیا گیا تھا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج تھا جبکہ اس میں یہ لکھا گیا تھا کہ کھرا قومی شاہراہ پر غائب ہو گیا جبکہ کھرا ملزمان کے گھر تک پہنچا اور پولیس موقع پر پہنچ گئی
ہم نے اے ایس آئی سے اسرار کیا کہ یہ غلط مقدمہ درج کیو ں کیا تو اس نے کہا کہ 15کا مقدمہ ایسے درج ہو تا ہے 15کال کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔جس پر ہم ڈی پی اور حیم یار خان اسد سرفراز ،اے ایس پی سرکل صادق آباد ،آر پی او بہاولپور ،آئی جی پنجاب ،چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں اے ایس آئی شاہد شاہ نے جرائم پیشہ افراد کے سہولت کاروں اور سر پرستوں سے ملی بھگت اور ساز باز کر کے چوری کے ملزمان کو بچانے کے لیے بھاری رشوت لیکر ان کو تحفظ فراہم کیا ہے
ان کیخلاف کاروائی کی جائے جبکہ چوروں کے سہولت کاروں کو بھی جلد بے نقاب کر کے ان کیخلاف کاروائی کی جائے اور کرپٹ اے ایس آئی شاہد شاہ کیخلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے ہمارا مقدمہ ملزمان کیخلاف درج کیا جائے مکینوں نے یہ بھی بتایا کہ کچہ جرائم پیشہ افراد اب پکے پر رہائش پذیر ہیں ان کے جرائم پیشہ افراد سے روابط ہیں اور چوری ،ڈکیتی کی وارداتوں میں یہ جرائم پیشہ لوگ ملوث ہیں
اس لیے ان جرائم پیشہ افراد کیخلاف فوری سرچ آپریشن کرکے پکے کے علاقے کو کلیئر کیا جائے تاکہ سرکل صادق آباد میں بڑھتی ہوئی وارداتوں پرقابو پایا جاسکے ۔
اگر چوری کے ملزمان کو مقدمہ درج نہ ہوا تو ہم ڈی پی اورحیم یار خان آفس کے سامنے اے ایس آئی شاہد شاہ اور جرائم پیشہ افراد کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔جب اے ایس آئی شاہد شاہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ملزمان کیخلاف ضمنی میں نام ڈال کر کاروائی کروں گا ۔