رحیم یارخان کے مزارات اولیاء , پاکستان میں صحابہ کے مزارات
رحیم یارخان کے مزارات اولیاء , پاکستان میں صحابہ کے مزارات
تحصیل لیاقت پور کی روحانی شخصیت سید ابوالخیر اور سید احمد بنوری ہیں جن کے سالانہ عرس منائے جاتے ہیں ۔
خان بیلہ میں 18 ویں صدی کے بزرگ مولوی سلطان محمود کی مسجد اور ایک مزار ہے جہاں ان کا سالانہ عرس اورمیلا ہوتا ہے ۔
تحصیل خان پور کے تاریخی قصبہ فتح پور کمال میں سات محرم کو ایک بہت بڑا میلہ اور عرس منایا جاتا ہے ۔
اس کے ساتھ ہی قصبہ صدر شاہ میں سید صدر الدین شاہ کا مزار ہے شیدانی شریف میں خواجہ عاقل محمد کا مزار ہے۔
خان پور کے قریب دین پور شریف میں حضرت خلیفہ غلام محمد دین پوری تحریک ریشمی رومال اور امام انقلاب مولانا عبیداللہ سندھی کے مزار واقع ہے ۔
خانپور میں ہی جیٹھہ بٹھہ کےقصبہ میں جس کا نام بھی جیٹھہ اور بٹھہ کے نام پر رکھا گیا ہے کے مزارات ہیں یہ دونوں بھائی تھے اور موجودہMNAوفاقی پارلیمانی سیکرٹری میاں عبدالستار اس مزار کے سجادہ نشین ہیں ۔
قریب ہی گڑھی اختیار خان میں نامور صوفی بزرگ اور سرائیکی شاعر خواجہ محمد یار فریدی کا مزار ہے ۔
گڑھی کے قریب ہی شیخ عبدالستار رحمتہ اللہ کا مزار ہے جو ساتویں صدی ھجری کے بزرگ تھے ۔
چاچڑاں شریف میں مشہور صوفی بزرگ اور سرائیکی کے مایہ ناز شاعر حضرت خواجہ غلام فرید اور انکے بزرگان کا مسکن ہے جبکہ یہاں انکے خلیفوں کے مزارات ہیں ۔
دیگر مزارا تمزار احمد میاں سرکار (رحمان پور ) ، مزار بابا دلبر شاہ ، مزارسید طاہر پیر ، مزار مستان شاہ ، مزار عیدن شاہ ، حضرت بابا غریب شاہ کا مزار۔
رحیم یارخان کے قریب شیخ حمیدالدین حاکم کا مزار۔ اس کے علاوہ حضرت ابوالفتح دریا کا مزار بھی ہے مشہور سرائیکی داستان سیف الملوک کے خالق مولوی لطف علی کا مزار مئو مبارک میں ہے۔
مزارات اولیاء
رحیم یارخان میں فتح پور پنجابیاں میں سائیں غلام علی (سائیں جھنڈے شاہؒ)،بستی مجاوراںفتح پور پنجابیاں میں حامد سلطان ،چھائونی میں سیدعبد اللہ شاہ بخاری،عباسیہ ٹائون میں سید موسن میں شاہ بخاری،بستی کھڈالی میں باباغریب شاہ(بڑے )،111/Pشرقی میں سید شیر شاہ بخاری ؒ،کوٹ درعیہ میں سید نور شاہ بخاریؒ،138/Pڈھانڈا میں گیارہ پیر شہیدؒ،138/Pڈھانڈا میں کنج پیر شہیدؒ،عباسیہ ٹائون میں سید محمد شاہ بخاری ،ترنڈے سوائے خان میں ڈاڈ ا سانگاہ (ظاہر پیر ؒ)،چمن میں ڈاڈی کرم خاتون ،اڈاگلمرگ میں سائیں احمد دین قادریؒ ، رکن پور میں پیر مسافت شاہ ؒ، یوسف آباد میں سید عنایت حسین شاہ ؒ ،شیخ واہن میں سید شہنشاہ بخاریؒ،دنیاپور گانگا میں سید علی شاہ ؒ،رحیم یارخان میں مستان شاہ ؒاور تکیہ لال فقیر کے مزارات شامل ہیں
صادق آباد میں آدم صحابہ میں صحابہ کے مزارات ہیں جس کی وجہ سے اسے آدم صحابہ کہتے ہیں ۔
سنجر پور میں پیر محمد شاہ گیلانی کا مزار ہے۔ سرواہی کے ٹیلے کے قریب حضرت شیخ تاج الدین ؒ کا مزار ہے ۔
حضرت شیخ عزیز اور حضرت سلطان برکاتی ؒ کے مزارات ہیں جو چھٹی صدی ھجری میں اس علاقے میں آئے تھے ۔ سرواہی کے ٹیلے کے شمال میں ایک گنبد والا مزار ہے جو حضرت پیر موسیٰ نواب ؒ کا ہے کہا جاتا ہے کہ آپ خوارزم کے نواب کے پوتے اور حضرت بہائوالدین زکریا ملتانی ؒ کے چچا زاد بھائی اور خلیفہ مجاز تھے جو چھٹی صدی ھجری میں کوٹ کروڑ سے نقل مکانی کرکے سرواہی میں آباد ہوئے تھے ۔
حضرت اکرم شاہ جیلانی المعروف عراقی پیر(پیرکنڈی 97Pرحیم یارخان)صادق آبا د کے سنجر پور میں حاجی محمد اکرم (حاجی عراقی ؒ)اور صبح صادق کا ،11/NPمیں بابا بودی شاہ ؒ ،کمن بھٹہ میں چن پیرؒ ،لال کوٹھی 5/NPمیں سید گلاب شاہ ؒ چک 212 میں سید عبدالمجید شاہ بخاری کے مزارات شامل ہیں
مزارات اولیاء
خا ن پور میں42/Pباغ وبہار میں چشتی چراغ ؒ،23/Pمڈبھورامیں چنن پنن ؒ،دڑا جمال سید گلاب شاہ ؒ،سٹیٹ آف خیل (بہشتی )میں شالی شاہؒ،سراج العلوم میں مولانہ سراج اہل سنت ،ظاہر پیر میں مولانا خورشید احمد فیضی ؒ،موضع شیخ عبدالستار میں مولوی عبد الستار ؒ،نواں کوٹ میں سید معصوم شاہؒ،اورنوں کوٹ میں سید منظور حسین شاہؒ
لیاقت پور میں سید باقر شاہ،اڈہ جند و پیر کمال میں جند و پیر کمال ،ترنڈہ محمد پناہ میں سید محسن شاہؒ،رشید آباد میں رنگ رتہ لالؒ الہ آباد میں سید مجروح شاہ ، قاضی محمد اسماعیل ، پیر کپتان واحد بخش سیال چشتی ذوقی اور بیٹ ظاہر پیر موری منچن کے مقام پر حضرت ظاہر پیر اور سید محمد انور شاہ کے مزارات شامل ہیں ،
مزارات اولیاء