رحیم یارخان :بلوچستان سمگل کی جانے والی17ہزار453بوری گندم پکڑی گئی
رحیم یار خان:ضلعی انتظامیہ کی گندم کی ذخیرہ اندوزی و دیگر صوبوں میں غیر قانونی منتقلی میں ملوث عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی نشاندہی پر کارروائی ،
اسسٹنٹ کمشنرز ، محکمہ خوراک اور سیکورٹی اداروں کے افسران و اہلکاروں نے ضلع کے مختلف مقامات پر مشترکہ اپریشن کرتے ہوئے ذخیرہ کی گئی اور بلوچستان سمگل کی جانے والی گندم اپنی تحویل میں لیکر محکمہ خوراک کے حوالہ کر دی۔
ضلع میں مختلف کارروائیوں کے دوران ذخیرہ و سمگلنگ کی جانے والی 17ہزار453بوری گندم تحویل میں لی گئی۔ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے اسسٹنٹ کمشنرز، محکمہ خوراک اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پرضلعی انتظامیہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھرپور کارروئیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو معاشی تحفظ کی فراہمی کے لئے اجناس کا بہترین نرخ فراہم کر رہی ہے مگر ذخیرہ اندوز بھی حکومتی اقدام کو نقصان پہنچانے کے لئے متحرک ہیں اور کسانوں کو گمراہ کرکے انہیں ذخیرہ اندوزی کی جانب راغب کر رہے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر خانپور محمد یوسف چھینہ نے چاچڑاں شریف بے نظیر شہید برج پر چار ٹرک گندم بلوچستان سمگلنگ کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے اس میں موجود 4200بوری گندم پاسکو کے حوالہ کر دی گئی
اسی طرح اسسٹنٹ کمشنر لیاقت پور ارشد وٹونے ٹھل حمزہ سے 9ہزار592بیگ گندم برآمد کی جو کہ دیگر صوبوں کو مہنگے داموں فروخت کرنے کے لئے خفیہ طور پر ذخیرہ کی گئی تھی۔
انہوں نے تمام گندم کے بیگ محکمہ خوراک کے حوالہ کر دیئے جبکہ اسسٹنٹ کمشنر صادق آباد کلیم یوسف نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف مقامات سے ذخیرہ کی گئی 3ہزار661بوری گندم محکمہ خوراک کے حوالہ کی۔