رحیم یارخان میں یوریا کھاد ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کامیاب کارروائی

رحیم یار خان:ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضا نے حکومت پنجاب کی ہدایت پر کسانوں کی سہولت کے لئے بنائے گئے کھاد سیل پوائنٹ کا دورہ کیا۔

انہوں نے میانوالی قریشیاں اور راجن پور کلاں میں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت اقرا ر حسین اور دیگر محکمہ زراعت کے افسران کے ہمراہ وزٹ کیا اور کسانوں کو کھاد کی فروخت کے عمل کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر انہوں نے کسانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے کسانوں کی سہولت کے لئے سرکاری نرخوں پر کھاد کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے یونین کونسل سطح پر سیل پوائنٹس قائم کئے ہیں تاکہ کسان اپنے نزدیکی سیل پوائنٹ پر جاکر ضرورت کے مطابق یوریا کھاد مقررہ نرخ1850روپے فی بوری خرید کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے کھا د کی خریداری کے لئے کسانوں کو زمین کی فرد دکھانے کی شرط ختم کر دی ہیجس سے کسانوں کے پیسے اور وقت کے ضیاع کی بچت ہو گی اور کسان اپنے قومی شناختی کارڈ کے ہمراہ کھاد سیل سنٹرز پر آئے گا جہاں پر محکمہ ریونیو کا عملہ مکمل ریکارڈ کے ساتھ موجود ہو گا اور کسان کا شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے ملکیتی زمین کا ریکارڈ چیک کرنے کے بعد محکمہ زراعت ضرورت کے مطابق کھاد کسانوں کو مقررہ نرخوں پر فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری نرخوں میں کھاد کی فراہمی میں اگر کسی بھی کسان کو کوئی شکایت ہو تو وہ کھاد سیل پوائنٹ پر درج متعلقہ تحصیل کے اسسٹنٹ کمشنر، زراعت افسران کے نمبرز پر رابطہ کرکے اپنی شکایات درج کرائے فوری متعلقہ حکام مسئلہ حل کریں گے۔

ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی/ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو) بیرسٹر بلال سلیم نے نیو جنرل بس اسٹینڈ کے نزدیک میگا سیوریج کی زمین بوس ہونے والی مین لائن کی بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا۔

انہوں نے میونسپل کمیٹی کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ میگا سیوریج کی مین لائن بحالی کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ تھلی روڈ، قذافی کالونی، لطیف آباد سمیت دیگر علاقوں میں سیوریج کے مسائل حل ہو سکیں۔

انہوں نے متعلقہ سینٹر ی انسپکٹر کو ہدایت کی کہ میگاسیوریج کی مین لائن کے کراؤن فیلیئر کے باعث متاثرہ ہونے والی آبادیوں میں سیوریج کے پانی کی نکاسی کے لئے متبادل ذرائع سے شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

اس موقع پر سب انجینئر کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آئندہ48گھنٹوں تک سیوریج کے مسائل کم ہونے شروع ہو جائیں گے اور متاثرہ مین لائن مکمل بحال کر دی جائے گی۔

حکومت پنجاب کے احکامات اور ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضاکی ہدایت پر ضلع بھر میں گرانفروشی و ذخیرہ اندوزی کے خلاف انتظامیہ کی کارروائیاں جاری ہیں۔

رواں ماہ کے دوران پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے ضلع بھر میں 4ہزار495کاروباری مراکز و دکانوں کی چیکنگ کے دوران گرانفروشی کی 468، ذخیرہ اندوزی کی18اور دیگر خلاف ورزیوں کی شکایات پر 8لاکھ82ہزار100روپے جرمانہ اور 10مقدمات درج کرائے۔

یہ بات ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) ریاست علی کی زیر صدارت منعقدہ ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس میں بتائی گئی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) ریاست علی نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضا کی واضح ہدایات ہیں کہ ضلع بھر میں گرانفروشی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھی جائیں اور اشیاء روزمرہ کی قیمتوں کو عوامی دسترس میں رکھنے کے لئے سخت مانیٹرنگ کے عمل کو جاری رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز پر اشیاء روزمرہ کی سرکاری قیمتوں کی فہرستیں نمایاں جگہوں پر آویزاں کرانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کریں جبکہ تاجر تنظیموں کے نمائندگان بھی یقینی بنائیں کہ تمام دکانداران اپنی دکانوں پر اشیاء رومرہ کی قیمتیں نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں اور گرانفروشی و ذخیرہ اندوزی سے اجتناب کریں تاکہ عوام کو ریلیف پہنچانے کی حکومتی کوششوں کو کامیاب بنایا جا سکے۔
اسسٹنٹ کمشنر صادق آبادمحمد سلیم آسی کی یوریا کھاد ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کامیاب کارروائی۔انہوں نے سپیشل برانچ اور پولیس کے ہمراہ وی گرو(V-Gro) کمپنی کے وئیر ہاؤس میں ذخیرہ کی گئی2500بوری یوریا کھاد تحویل میں لے کر مالکان کے خلاف ذخیرہ اندوزی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرادیا

جبکہ تحویل میں لی گئی کھاد کسانوں کو نزدیکی کھاد سیل سینٹر پر 1850روپے میں فروخت کی جائے گی۔اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم آسی نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے احکامات اور ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضا کی ہدایت پر کھاد کی ذخیرہ اندوزی، گرانفروشی اور غیر قانونی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اطلاع ملی تھی کے نجی کمپنی کے گودام میں بلیک مارکیٹنگ کے لئے کھاد ذخیرہ کی گئی ہے جس پر سپیشل برانچ اور پولیس کے ہمراہ چھاپہ مارا گیا اور ذخیرہ کی گئی2500بوری یوریا کھاد برآمد کرکے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تحویل میں لی گئی کھاد نزدیکی یونین کونسل کلسٹر پر کسانوں کو سرکاری نرخ1850روپے میں فروخت کی جائے گی۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button