اناج کا زیادہ استعمال فالج سے بچاتا ہے
رحیم یارخان : زندگی میں دل کے امراض اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے بچنا چاہتے ہیں ؟ تو ریفائن اور سفید کی جگہ سالم اناج کا استعمال غذا کا حصہ بنالیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔کلیولینڈ کلینک اینڈوکرینولوی اینڈمیٹابولزم انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے مطابق اناج کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر کو کم کرکے امراض قلب اور فالج سے موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کردیتا ہے۔
تحقیق کے دوران 33 افراد کو دو مختلف غذائیں استعمال کی گئیں۔پہلے مرحلے میں 8 ہفتے کے دوران انہیں ایسی غذا دی گئی جن میں اناج کی مقدار بہت زیادہ تھی جبکہ دوسرے مرحلے میں اتنے عرصے کے لیے انہیں سفید آٹے اور ریفائن اناج سے تیار شدہ خوراک کا استعمال کرایا گیا۔
اناج کی اقسام کے فرق سے ہٹ کر دونوں مرحلوں کا غذائی پلان یکساں تھا وہ بھی اتنا کہ ان رضاکاروں کو بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ وہ کونسی غذا استعمال کررہے ہیں۔یہ تمام افراد 50 سال سے کم عمر اور موٹاپے کے شکار تھے،
دونوں مرحلوں کے شروع اور اختتام پر محققین نے ان افراد کا وزن، جسمانی چربی کا تناسب، بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور دیگر طبی پیمانوں کو ریکارڈ کیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اناج سے تیار کردہ غذا دل کی صحت کے لیے اضافی فوائد کی حامل ہے اور اس کے استعمال سے رضاکاروں کا بلڈ پریشر تین گنا کم ہوگیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ بلڈ پریشر میں اتنی کمی دل کے امراض سے موت کا خطرہ 33 فیصد جبکہ فالج کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی حیران کن نتیجہ ہے خاص طور پر اس عمر کے افراد کو دیکھتے ہوئے کیونکہ پچاس سال سے کم عمر افراد میں بلڈ پریشر کے نتیجے میں خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ نتائج ان کے لیے بہت کارآمد ہیں جن میں شریانوں کے امراض کے خطرات ہوتے ہیں جیسے موٹاپے یا ہائی بلڈ پریشر وغیرہ، اس غذائی عادت کو اپنا کر صحت مند میٹابولزم کو اپنایا جاسکتا ہے اور امراض کے خطرات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔