فریج میں رکھے آلو کینسر کا سبب بن سکتے ہیں
نیویارک:اکثر ہم پھل اور سبزیاں سمیت دیگر اشیاء فریج میں یہ سوچ کر رکھ دیتے ہیں کہ یہ کئی دن تک محفوظ رہیں گی
جبکہ ہر پھل اور ہر سبزی فریج میں رکھنیوالی نہیں ہوتی۔
فریج اْن چیزوں کے لیے ضروری ہے جن کے جلد خراب ہونے کا خدشہ ہو۔ جن سبزیوں کا فریج میں رکھنا منع ہے اْن میں’تلسی کے پتے، پیاز، ٹماٹر اور آلو‘ وغیرہ شامل ہیں۔
ما ہر ین کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فریج نے انسان کا کام آسان کردیا ہے، کھانے پینے کی اشیاء کو ضائع ہونے سے بچالیا ہے لیکن ہر چیز کو فریج میں رکھنا خطرناک بھی ثابت ہوسکتاہیاور ان کا ٹھنڈا استعمال کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق فریج میں رکھے آلو کا استعمال کینسر کا باعث بنتا ہے اسی لیے آلو کو فریج میں رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔
آلو کو فریج میں رکھنا کیسے خطرناک ثابت ہوتا ہے؟آلو کو فریج میں رکھنے سے منع کرنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ جب ہم اس کو فریج میں رکھتے ہیں تو ٹھنڈک سے آلو میں موجود نشاستہ شوگر میں تبدیل ہوجاتا ہیاور بعداز یہ شوگر دیگر خطرناک کیمیکلز میں بدل جاتا ہے جو کہ انسانی جسم میں مختلف اقسام کے کینسر کی وجہ بنتا ہے۔
فوڈ معیاری ایجنسیز کی ایک اسٹیڈی کے مطابق فریج میں رکھے آلو کو جب تیز آنچ پر فرائی کیا جاتا ہے تو اس میں موجود شوگر امائنو ایسڈ کے ساتھ مل کر ایک ’Acrylamide ‘ نامی نیا کیمیکل تخلیق کرتی ہے،
ماہرین کے مطابق یہ وہ کیمیکل ہے جو پلاسٹک، پیپر اور ڈائی بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ایک ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پہلی مرتبہ سال 2002 میں ’Acrylamide ‘کیمیکل کھانوں میں دریافت ہوا تھا،
جس پر تحقیق کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ جن چیزوں میں یہ کیمیکل شامل ہوتا ہے اْن کو تیز آنچ پر پکانے سے کئی اقسام کے خطرناک کینسر سامنے آتے ہیں۔
آلو سے ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے’امریکی کینسر سوسائٹی‘ کا کہنا ہے کہ آلو کو ہمیشہ خشک جگہ پر اور کمرے کے درجہ حرارت پر رکھنا ضروری ہے، اس کے علاوہ انہوں نے آلو کو ہلکی آنچ پر پکانے اور تیز آنچ پر نہ پکانے کا بھی کہا ہے۔