کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کے ذمہ دار محکمہ زراعت کے افسران کو معطل کیا جائے
رحیم یارخان میں کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کے ذمہ دار محکمہ زراعت کے افسران کو معطل کرکے کھاد کی تقسیم کا آڈٹ کرایاجائے اور کرپٹ مافیا کو ضلع بدر کیا جائے۔ کرپٹ مافیا کے مجرمانہ فعل کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار زراعت بچاؤ تحریک کے چیئرمین و کسان اتحاد بہاول پور ڈویژن کے صدر میاں فیصل منصور اور ترقی پسند کسان رہنماؤں میاں محمد ارشاد احمد‘چودھری حبیب اللہ‘ چودھری احمد اکرام‘ چودھری محمودالحسن‘ چودھری رشید احمد‘محمد احمد گجر‘ جام فریاد حسین‘ جام محمد ارشاد‘ رئیس عبدالغفور چاچڑ اور چودھری نوید اکرم نے وزیر اعلیٰ پنجاب‘ صوبائی وزیر زراعت‘ صوبائی سیکرٹری زراعت‘ کمشنر بہاول پور ڈویژن سے گزشتہ دنوں گندم کے لیے محکمہ زراعت کی نگرانی میں چلت ہونے والی یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ زراعت کے کرپٹ افسران کو معطل کرکے غیرمنصفانہ تقسیم اور بلیک میں فروخت ہونے والی یوریا کھاد کا اڈٹ کروایا جائے اور کرپٹ افسران کو ضلع بدر کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ارباب اختیار نے یوریا کھاد کی تقسیم کا اڈٹ کرانے پر خاموشی اختیار کی تو یہ ایک مجرمانہ فعل ہو گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کے مقامی افسران نے مبینہ ملی بھگت سے یوریا کھاد کسانوں کو میرٹ پر دینے کے بجائے بعض نام نہاد کسان تنظیموں سے ساز باز کر کے کھاد بلیک میں فروخت کی اور کاشتکاروں کا معاشی استحصال کیا۔
انھوں نے کہا کہ کسان یوریا کھاد کے حصول کے لیے دربدر دھکے کھاتے رہے جس سے گندم کی پیداوار بھی متاثر ہوئی۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ انھوں نے ذاتی کاوشوں سے ٹریکٹر ٹرالیوں پر کھاد کی خورد برد پکڑ کر محکمہ زراعت کے مقامی حکام کے حوالے کی جس پر انھوں نے یقین دلایا کہ یہ کھاد نہ صرف میرٹ پر کسانوں میں تقسیم کی جائے گی بلکہ بلیک مارکیٹنگ میں ملوث کرپٹ مافیا کے خلاف مقدمات درج کرکے سخت ایکشن لیا جائے گا
مگر آج ایک ماہ گزرنے کے باوجود کسی کرپٹ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی اس خوردبرد ہونے والی کھاد کا کوئی پتہ چل سکا کہ وہ کہاں فروخت کی گئی۔
محمکہ زراعت کے اسسٹنٹ دائریکٹر حسیب اکبر کا یہ مجرمانہ فعل کسانوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ گندم سیزن کے دوران یوریا کھاد کی تقسیم کا ضلعی انتظامیہ اور کسان تنظیموں کی نگرانی میں اڈٹ کرایا جائے اور کرپٹ مافیا کو سخت سزا دی جائے تاکہ آئند کوئی ایسی گھناؤنی حرکت نہ کر سکے
انھوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کے کرپٹ اہلکار کسانوں کو سارا سارا دن لائنوں میں لگا کر شام کو ایک ایک یا دو دو بوری کھاد دے کر ان کی تذلیل کرتے رہے۔
انھوں نے خبر دار کیا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر کھاد کی غیر منصفانہ تقسیم کا اڈٹ نہ کرایا گیا اور کرپٹ مافیا کو معطل کرکے ضلع بدر نہ کیا گیا تو ضلع رحیم یارخان کے کسان محکمہ زراعت کے دفاتر کا گھراؤ کریں گے اور ڈی سی آفس کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ محمکمہ زراعت کی مبینہ ملی بھگت سے کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کا مکروہ دھندہ بدستور جاری ہے۔ انھوں نے بلیک مارکیٹنگ میں ملوث زراعت افسران کے خلاف اعلیٰ حکام کو درجنوں درخواستیں دیں مگر آج تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
جس سے کرپٹ مافیا مزید دلیر ہوگیا ہے اور کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کا مکروہ دھندہ بڑی ڈھٹائی سے جاری رکھے ہوئے ہے۔انھوں نے کہا کہ انھوں نے ڈی سی افس کو بھی کئی درخواستیں ارسال کی ہیں اور خود بھی ملاقات کرکے حالات وواقعات سے اگاہ کیا مگر ضلعی انتظامیہ نے بھی تا حال خاموشی اختیار کر رکھی ہے جس سے لگتا ہے کہ کرپٹ مافیا بڑا بااثر ہے۔
انھوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ کرپٹ مافیا کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے ورنہ کسان اتحاد کا وفد وزیراعلیٰ پنجاب‘ صوبائی وزیر زراعت‘ صوبائی سیکرٹری زراعت اور کمشنر بہاول پور سے ملاقات کر کے اصل حقائق منظر عام پر لائے جائیں گے اور کرپٹ مافیا کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔