دور دراز کے دیہی علاقوں کو معیاری تعلیم کی سہولت دستیاب ہوچکی ہے
رحیم یار خان : رحمہ اسلامک ریلیف گزشتہ بارہ سالوں سے پاکستان کے تمام صوبوں اور آزاد کشمیر میں مختلف رفاہی منصوبوں کے زریعے ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ملک منیر، بانی رحمہ اسلامک ریلیف فنڈ ناروے نے ڈسٹرکٹ پریس کلب رحیم یار خان کے پروگرام میٹ دی پریس میں کیا۔
اس موقع پر صغیر قمر چیئرمین رحمہ اسلامک ریلیف پاکستان، ناروے سے آئے رحمہ کے رضاکار سلیمان احمد، ریاض بلوچ سینئر وائیس چیئرمین سول سوسائٹی نیٹ ورک بہاولپور اور ذوالقرنین انصاری ہیڈ آف پروگرام نے بھی اظہار خیال کیا۔
تحصیل لیاقت پور، رحیم یار خان کے پسماندہ علاقوں کے لیئے بھی رحمہ ایک جامع ترقیاتی پروگرام پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ اس علاقے کو ریاست مدینہ جیسے فلاحی معاشرے میں تبدیل کرنا، رحمہ اسلامک ریلیف کا خواب ہے۔
مقامی افراد کے باہمی اشتراک سے رحمہ نے صاف پانی کے 45 فلٹریشن پلانٹ قائم کردیے ہیں جبکہ مزید ایسے پلانٹس پر کام ہورہا ہے۔
اس دوران صغیر قمر نے بتایا کہ جن پور میں 2014 میں ایک بین الاقوامی طرز کا رحمہ ہسپتال قائم کیا گیا تھا جس میں زچہ بچہ، ایمرجنسی، ایمبولینس اور صحت عامہ کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ جس سے تمام طبقات بشمول کم آمدن والے افراد بھی بھرپور استفادہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال ترنڈہ محمد پناہ اور بیٹ ظاہر پیر کے وسط میں ایک وسیع رقبے پر رحمہ ماڈل سکول کا آغاز کرلیا گیا ہے۔ جس سے دور دراز کے دیہی علاقوں کو معیاری تعلیم کی سہولت دستیاب ہوچکی ہے۔
ذوالقرنین انصاری نے بتایا کہ رحمہ اسلامک ریلیف 2010 کے سیلاب کے بعد اب تک آفات اور ایمرجنسی کے دروان ریلیف کے مختلف منصوبوں پر کام کرتی آئی ہے۔
اس دوران مجموعی طور پر آٹھ لاکھ افراد کو خوراک اور دیگر بنیادی ضروریات فراہم کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پینتیس سرکاری سکولوں کو بھی بحال کیا گیا ہے۔ رحمہ اسلامک ریلیف مقامی مخیر حضرات کے تعاون سے مستقبل میں بھی معاشرتی ترقی کے منصوبوں پر کام کے لئے پرعزم ہے۔
2030 تک اس علاقے کو مثالی علاقہ بنانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، اس موقع پر ملک منیر نے ڈسٹرکٹ پریس کلب کیلیے آر او پلانٹ دینے کا اعلان کیا۔