موجودہ حکومت نے زراعت پرتوجہ نہ دی تواس کاخمیازہ پوراملک بھگتے گا

رحیم یارخان:کسان بچاؤ تحریک پاکستان کے چیئرمین چوہدری محمد یاسین، چیئرمین آل پاکستان کسان فاؤنڈیشن سید محمود بخاری،سید مظہر بخاری، کسان اتحاد کے ضلعی صدر میاں عبدالصمد، چیئرمین کسان خوشحال آرگنائزیشن، چوہدری شہزادابرارسلیمی، ضلعی جنرل سیکرٹری کسان اتحاد،چوہدری زاہدشریف مہارنے کہاہے کہ موجودہ حکومت نے ذراعت پرتوجہ نہ دی تواس کاخمیازہ پوراملک بھگتے گا،
مقامی سطح پراس وقت کاشتکارکونہری پانی، ڈیزل، بجلی، کھادکے بحران کاسامناہے ششماہی نہروں میں 7ماہ گزرجانے کے باوجودتاحال پانی فراہم نہیں کیاگیاجس کی وجہ سے کپاس کی کاشت شدیدمتاثرہورہی ہے ہمارے ضلع کاپانی عباسیہ لنک سے چوری ہورہاہے

جنہیں کوئی پوچھنے والانہیں ہے ضلعی انتظامیہ کسانوں کے مسائل حل کرنے میں غیرسنجیدہ ہے ڈپٹی کمشنرنے کاشتکاروں کے مسائل کافی الفورنوٹس نہ لیاتوڈپٹی کمشنرآفس کے باہرپرامن احتجاج پرمجبورہوں گے۔

ڈسٹرکٹ پریس کلب رحیم یارخان میں کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت وقت سے مطالبہ کیاکہ دن رات محنت کرکے اناج پیداکرنے والے کسان آج غیریقینی صورت حال کاشکارہے،سیڈمافیا، کھادمافیا، شوگرمافیادونوں ہاتھوں سے انتظامیہ کی سرپرستی میں کسانوں کااستحصال کررہے ہیں

ضلع بھرمیں کھادبلیک میں سرکاری قیمتوں سے زائدپرفروخت ہورہی ہے ہم نے بارہامرتبہ محکمہ ذراعت کے حکام اورضلعی انتظامیہ کے نوٹس میں دیامگرہماری کوئی شنوائی نہ ہوئی

انہوں نے کہاکہ شوگرمافیااس وقت گنے کے کاشتکاروں کے اربوں روپے دبائے بیٹھاہے جسے ریاست کوئی ادارہ نہیں پوچھتاہے گنے کے کاشتکاروں کے تحفظ بنایاگیا

شوگرایکٹ قانون بھی غیرفعال ہے جسے فوری فعال کرنے کی ضروری ہے انہوں نے کہاکہ اگرحالات ایسے ہی چلتے رہے توملک کوایک دن غذائی قلت کاسامناکرناپڑے گا

اس موقع پرکسان تنظیموں کے رہنماؤں نے الزام لگایاکہ ضلعی انتظامیہ کھادفیکٹریوں اورڈیلروں کے گٹھ جوڑکی وجہ سے یوریاکھادکامصنوعی بحران پیداکیاگیاہے

حکومت کھادبحران میں ملوث عناصراورمافیاکے خلاف کھلی انکوائری کروائے اورکھادکی مصنوعی قلت اورسمگلنگ میں ملوث عناصرکوسخت سے سخت سزادی جائے

انہوں نے کہاکہ ضلع کی سالانہ نہروں پوپانی فراہم کرنے والی عباسیہ لنک کنال سے چنی گوٹھ تاہیڈقاسم والاایک مرتبہ پھرپانی چوری کاسلسلہ شروع ہوگیاہے

جس کی وجہ سے ضلع رحیم یارخان کے حصے کا2600کیوسک پانی راستے سے ہی چولستان کے غیرمنظورشدہ پانی کے حامل علاقوں کوبااثرلوگ چوری کررہے ہیں

اورمحکمہ انہارمبینہ طورپربھاری رقم لے کرخاموش ہیں پانی چوری کی وجہ سے تحصیل رحیم یارخان اورصادق آبادکے ٹیل کے کاشتکارشدیدنہری پانی کی قلت کے شکارہیں

ان علاقوں میں زیرزمین پانی کڑواہونے کی وجہ سے پینے کاپانی بھی نایاب ہوگیاہے اورلوگ نقل مکانی کرنے پرمجبورہیں اس لیے وزیراعظم میاں محمدشہبازشریف کوچاہیے کہ وہ زراعت اورکسان کی ترقی کے لیے اپناکرداراداکریں

زراعت کی ترقی کے بغیرصنعت کی ترقی نہ ممکن ہے ہمیں زراعت کی ترقی کے لیے بروقت ہرممکن اقدامات اٹھاناپڑیں گے کسان رہنماؤں نے کہاکہ ضلعی سطح پرگندم کی نقل وحرکت پرپکڑدھکڑکی مذمت کرتے ہیں

کاشتکاراپنی فصل جہاں چاہے فروخت کرے اس پربین الصوبائی قدغن نہیں ہوناچاہیے پاکستان ایک زرعی ملک ہے اوراس کی ترقی اورخوشحالی کاانحصاربھی زراعت سے وابستہ ہے

زراعت کی ترقی اورکسان کی خوشحالی کے لیے کسانوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے ہوں گے۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button