رحیم یارخان : 4 بہن بھائیوں کو 2،2لاکھ میں لاہور میں فروخت کر دیا گیا

رحیم یارخان : خون سفید ہو گیا ، خان پور میں پیسوں کی لالچ میں سگی پھوپھی نے یتیم بچوں کو مبینہ طور پر فروخت کر دیا ، فروخت ہونے والا 17 سالہ عدیل 2 سال بعد چنگل سے فرار ہو کر لاہور سے خان پور پہنچ گیا
عادلمتاثرہ عدیل نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ہم 5 بہن بھائیوں میں سے 4 کو سگی پھوپھی نے لاہور میں فروخت کر دیا تھا

فروخت ہونے والوں میں میرے علاوہ 13 سالہ سنیل ، 10 سالہ عادل اور 15 سالہ علمیزہ شامل ہیں

2016 میں والد کی وفات ہوئی تو کچھ عرصہ بعد دماغی توازن خراب ہونے پر والدہ بھی چھوڑ کر کہیں چلی گئی

جس کے بعد پھوپھی اختری اپنے خاوند اشرف کے ساتھ مل کر ہمیں کام دلانے کا کہہ کر لاہور لے گئی اور وہاں پر میری 16 سالہ بہن علیزہ سے اپنے بیٹے آصف کی شادی کرا دی باقی چاروں کو مختلف جگہوں پر فروخت کر دیا ،

عدیل نے الزام عائد کیا کہ پھوپھی نے مجھے لاہور کے نواحی گاؤں مانک میں 2 لاکھ کے عوض زمیندار شرافت کے پاس فروخت کر دیا

میں منتیں کرتا رہا کہ کم از کم ہم بہن بھائیوں کو اکٹھا رکھ لو مگر کسی نے ایک نہ سنی اب 2 سال بعد موقع ملا تو وہاں سے فرار ہو کر اپنے گھر خان پور بلال کالونی آ گیا ہوں ،

متاثرہ عدیل نے کہا کہ باقی بہن بھائیوں کا کچھ پتہ نہیں زندہ بھی ہیں یا انہیں مار دیا ہے ، متاثرہ نے ڈی پی او رحیم یارخان نوٹس لے کر بہن بھائیوں کو برآمد کرانے اور تحفظ مہیا کرنے کی اپیل کی ہے ۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button