کورونا کے فعال کیسز کی تعداد768جبکہ 175اموات رپورٹ ہو چکی ہیں

رحیم یار خان:ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے کہا ہے کہ کورونا مثبت رپورٹ ہونے والے کیسز میں متاثرہ مریض کی تمام ہسٹری اور رابطہ میں رہنے والے افراد کے مکمل کوائف رکھے جائیں تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کے محرکات کا اندازہ لگاتے ہوئے روک تھام کے لئے اقدامات کئے جا سکیں۔

یہ بات انہوں نے ضلع میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور دستیاب طبی وسائل کا جائزہ لیتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)ڈاکٹر سدرہ سلیم، سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر حسن خان، ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر آغا توحید سمیت دیگر تعاون کرنے والے اداروں کے افسران موجو دتھے۔

ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت ہول آئسولیٹ کی سہولت اٹھانے والے کورونا مریضوں کے گھروں کے باہر عوامی آگہی کے لئے سرخ کلر کے پلے کارڈ چسپاں کریں جس پر واضح لکھا ہو کہ اس گھر میں کورونا کا مثبت مریض موجود ہے لہذا احتیاط کریں جبکہ گھروں میں قرنطینہ ہونے والے کورونا مریضوں کو طبی معلومات فراہمی کے لئے ایک کتابچہ بھی تشکیل دیا جائے جس میں کورونا مریضوں کو ادویات کے استعمال سے لیکر کورونا کے انسانی جسم پر ہونے والے اثرات بارے تفصیلی درج ہو تاکہ مریض کو اگر کوئی سیریس سمٹم محسوس ہوں تو وہ فوری محکمہ صحت سے رابطہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے علاوہ ڈپٹی کمشنر آفس میں قائم کنٹرول پر سٹاف کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں کہ وہ مختلف اوقات کا رمیں گھروں میں قرنطینہ مریضوں کو ٹیلی فون کرکے ان کی خیریت دریافت کریں اور کسی بھی مدد کی صورت میں امداد بھیج سکیں۔

اجلاس میں محکمہ صحت کی جانب سے ضلعی فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر عمران عباس نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اپریل کے مہینہ کی نسبت رواں ماہ پہلے ہفتہ میںکورونامثبت کیسز کی تعداد میں دوگنا اضافہ رپورٹ ہوا ہے اور ضلع میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد768ہے جبکہ 175اموات بھی رپورٹ ہو چکی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے اور ضلع میں 39ہزار352افراد کو ویکسین کی جا چکی ہے۔ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر آغا توحید نے کہا کہ کورونا کیسز میں اموات کی بڑی وجہ شہریوں کی جانب سے اس وباءکو سنجیدگی سے نہ لینا ہے،

شہری ماسک اور سماجی فاصلہ کی پابندی نہیں کر رہے جبکہ اگر کسی شہری میں کورونا کے اثرات سامنے آتے ہیں تو وہ مقامی سطح یا گھریلوٹوٹکوں سے علاج کرتا ہے اور حالات کنٹرول سے باہر ہونے پر ہسپتال رجوع کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے شعبہ صحت سے منسلک پڑھے لکھے افراد بھی کورونا کے مثبت مریضوں کو گھروں میں رکھ کر علاج کرنے کی کوشش کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ اگر بروقت مریض کو ہسپتال پہنچایا جائے تو اموات کی شرح میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

علاوہ ازیں ایم ایس شیخ زید ہسپتال نے بتایا کہ گھروں میں آئسولیٹ افراد بھی سانس میں معمولی کمی محسوس کریں تو فوری محکمہ صحت سے رابطہ کریں۔

اجلاس میں عید الفطر اور اس کے بعد ممکنہ طور پر پیدا ہونے والی صورتحال بارے تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button