کسی صورت فرقہ ورانہ یا مذہبی انتشار پھیلانے والے شرپسند عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے

رحیم یار خان:ڈپٹی کمشنر نعمان یوسف نے کہا ہے کہ ضلع میں امن اور مذہبی ہم آہنگی کی مثالی فضا برقرار رکھنے میں اس کمیٹی سے وابستہ اراکین کا کلیدی کردار ہے،باہمی اتحاد، اتفاق اور بھائی چارہ ہی پائیدار امن کا ضامن ہے۔

یہ بات انہوں نے ڈی پی او کیپٹن(ر)محمد علی ضیاء اور اقلیتی ایم پی اے یدھسٹر چوہان کے ہمراہ ضلعی بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں علامہ عبدالروف ربانی، ریاض احمد نوری، خواجہ محمد ادریس، بابر زمان، قاضی خلیل الرحمن،گرو سکھ دیو جی، پیٹر جان بھیل، مختار مسیح سمیت دیگر موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ فرقہ ورانہ ہم آہنگی اور بین المذاہب اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جس کے لئے علماء کرام سمیت دیگر مذاہب کے مذہبی اکابرین کا کردار ناقابل تردیر حقیقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تشدد، جبراور انسانیت کی تذلیل کو دنیا کا کوئی مذہب جائز قرار نہیں دیتا اور ہم سب نے اپنے منصب کا استعمال کرتے ہوئے مذہبی ہم آہنگی، محبت، برداشت، رواداری اور درگزر کے فلسفہ کو عام کرنا ہے تاکہ کوئی بھی شرپسند عناصر ہمارے اتحاد میں نفاق پیدا نہ کر سکے۔

انہوں نے اجلاس میں مختلف اقلیتی برادری کی جانب سے نشاندہی کردہ مسائل کے فوری حل کے لئے متعلقہ تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کی عبادتگاہوں، قبرستان سمیت دیگر بنیادی نوعیت کے زیر التواء مسائل تیز رفتاری سے حل کئے جائیں اور اگر کسی جگہ کو ئی رکاوٹ حائل ہے تو اس سے آگاہ کیا جائے تاکہ متعلقہ فورم پر اس مسئلہ کا حل کیا جا سکے۔

ڈی پی او کیپٹن(ر)محمد علی ضیاء نے کہا کہ ضلع کا امن ہم سب کو عزیز ہے جسے بھڑکنے نہیں دیا جائے گا اور علماء کرام سمیت تمام مذہبی اکابرین کے تعاون سے خوشگوار ماحول کو برقرار رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی اور امن کمیٹی ممبران نے امن کے تحفظ اور اسے برقرار رکھنے میں ہمیشہ انتظامیہ اور پولیس کا ساتھ دیامستقبل میں بھی اس ہم آہنگی کو برقرار رکھا جائے گا اور آپسی مسائل خوش اسلوبی سے حل کئے جائیں گے جبکہ امن میں خلل ڈالنے والوں کی سختی سے سرکوبی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی کے پلیٹ فارم سے تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے ممبران اپنے ماننے والوں بلخصوص نوجوان نسل کو آگہی فراہم کریں کہ وہ مذہبی اور فرقہ ورانہ جذبات کو ہوا دینے والے شرپسندوں کا شکار نہ ہوں اور ایسے عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کے لئے پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

ایم پی اے یدھسٹر چوہان نے کہا کہ اس ضلع کے علماء کرام اور مذہبی اکابرین نے ہمیشہ امن کا پرچار کیا اور ضلع میں قیام امن سمیت تمام مذاہب کے مسائل کو یکساں انداز سے حل کرنے پر میں ضلعی انتظامیہ کے کردار کو بھی سراہتا ہوں کہ ضلعی انتظامیہ او رپولیس نے ہمیشہ میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا اور اکثریت و اقلیت کی تمیز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے حق و سچ کا ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے تعلیمی اداروں میں فرقہ ورانہ اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور پرامن تعلقات برقرا ررکھنے کے لئے بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی اکابرین ضلع و تحصیل سطح پر تعلیمی اداروں میں طلباء کو مذہبی ہم آہنگی کے تعلقات برقرا ررکھنے کی اہمیت کے بارے میں بتائیں۔

اجلاس کے شرکاء نے یقین دہانی کرائی کہ وہ کسی صورت فرقہ ورانہ یا مذہبی انتشار پھیلانے والے شرپسند عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اس ملک او رضلع کے امن کے لئے اپنا کردار جاری رکھیں گے۔

اجلاس میں گذشتہ روز سیالکوٹ میں ہونے والے افسوسناک واقع پر مذمتی قرار داد پیش کی گئی جسے اکثریت رائے سے منظور کر لیا گیا اور تمام مذہبی اکابرین سے اس افسوسناک واقع کی مذمت کرتے ہوئے اس واقع میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سزا دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈپٹی کمشنر نعمان یوسف نے ہدایت کی ہے کہ ضلع بھرمیں کے ایل پی سمیت دیگر اہم شاہرات پر قائم تعلیمی اداروں، ہسپتال و دیگر عوامی مقامات پر طلباء اور شہریوں کو ٹریفک حادثات سے محفوظ رکھنے کے اقدامات میں تیزی لائی جائے۔

یہ ہدایات انہوں نے ضلع کی حدود میں قائم تعلیمی اداروں،ہسپتالوں اور دیگر عوامی مقامات پر ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لئے منعقدہ اجلاس میں مختلف محکموں کی جانب سے گذشتہ فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیتے ہوئے جاری کیں۔

اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر (ایچ آر) ریاست علی، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ طالب حسین رندھاوا، ایکسین ہائی ویز سید حسنین زیدی، سی ای ا وایجوکیشن اتھارٹی رانا نوید اختر، انچارج سیکورٹی سمیت کالجز، نیشنل ہائی ویز، ٹریفک پولیس اور دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کا پابند کیا جائے کہ وہ طلبا کو سکول اسمبلی اور چھٹی اوقات کار میں سڑک اپنی نگرانی میں کراس کرائیں گے

جس کے لئے ٹیچرز سمیت دیگر سٹاف کو ذمہ داریاں سونپی جائیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ ایسے تمام تعلیمی ادارے جو اہم شاہرات پر قائم ہیں اور پارکنگ بھی نہیں رکھتے ایسے تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان کی میٹنگ منعقد کی جائے اور انہیں پابند کیا جائے کہ وہ اپنا پارکنگ ایریا مختص کریں علاوہ ازیں اپنے سٹاف کی ڈیوٹیاں لگائیں کہ وہ چھٹی کے اوقات میں گاڑیوں کی لائن سیدھی کرائیں گے تاکہ ٹریفک بہاؤ میں مسائل پیدا نہ ہوں۔

انہوں نے این ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ وہ قومی شاہراہ پر قائم سکولز سے پہلے سپیڈ آہستہ رکھنے کے بورڈ اور زیبرا کراسنگ کے حوالہ سے فوری اقدامات کریں

جبکہ محکمہ ہائی ویز اپنی اہم شاہرات پر بورڈ اور گاڑیوں کی سپیڈ کم کرنے کے حوالہ سے اقدامات کرے۔اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گذشتہ اجلاس کی ہدایات کے مطابق تمام ٹال پلازوں پر ہیوی وہیکلز کے ڈرائیورز کو آگہی پمفلٹس فراہم کئے جا رہے ہیں تاکہ وہ تعلیمی اداروں،ہسپتالوں اور عوامی مقامات پر اپنی گاڑیوں کی رفتار آہستہ رکھیں اور سکول اوقات کار میں آبادی والے علاقوں سے آہستہ رفتار کے ساتھ گزریں علاوہ ازیں تمام اہم شاہرات پر قائم سکولز سے پہلے”آگے سکول ہے رفتار آہستہ کریں“ کے بورڈ آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔

a

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button