پروفیسر ڈاکٹر سلیمان طاہر کے بطور وائس چانسلر دو سال مکمل ہونے پر تقریب
رحیم یار خان : خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں پروفیسر ڈاکٹر سلیمان طاہر کے بطور وائس چانسلر دو سال مکمل ہونے کی خوشی میں QEC، ڈیپارٹمنٹ آف ہیومینٹیز اینڈ سوشل سائنسز اور ڈیپارٹمنٹ آف مینجمنٹ سائنسز کی طرف سے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
ہیڈز آف ڈیپارٹمنٹ، فیکلٹی ممبرز، سٹاف اور طلبا نے تقریب میں شرکت کی اور پروفیسر ڈاکٹر سلیمان طاہر کو مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر کیک بھی کاٹا گیا۔ان دو سال میں یونیورسٹی میں طلبا کی تعداد دو گنا ہو گئی۔تیس سے زائد نئے بی ایس، ایم ایس اینڈ پی ایچ ڈی پروگرامز شروع کئے گئے۔
یونیورسٹی میں پی سی ون فیز ٹو کے تحت آٹھ اور یونیورسٹی کے اپنے فنڈز سے بارہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹس کا آغاز کیا گیا۔ سروس statutes منظور ہوئے۔ یونیورسٹی کی انٹرنیشنل گرین میٹرکس رینکنگ میں 186 درجے اضافہ ہوا۔
انٹرنیشنل ٹائم ہائر ایجوکیشن رینکنگ میں یونیورسٹی کا شمار دنیا کی تین سو سے چار سو بہترین یونیورسٹیوں میں ہوا۔ سکالر شپ حاصل کرنے والے طلبا کی تعداد میں 107 فیصد اور سکالر شپ کی رقوم میں 955 فیصد اضافہ ہوا۔ یونیورسٹی انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا۔
لائبریری میں 7000 نئی کتابوں کا اضافہ ہوا۔ کیمپس میں نیا کیفے ٹیریا فنکشنل ہوا۔ طلبا اور فیکلٹی کے لئے فٹنس جم کا آغاز ہوا۔ ٹرانسپورٹ فلیٹ میں بارہ نئی بسز کا اضافہ ہوا۔ مختلف ڈگری پروگرامز میں طلبا کی فیس میں پندرہ سے پچیس فیصد کمی کی گئی۔ ریسرچ پبلیکیشن میں 111 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔
یونیورسٹی سے مختلف کیٹیگریز میں جمع کروائے جانے والے ریسرچ پروجیکٹس میں 2050 فیصد اضافہ ہوا جن میں سے 88 ملین کی ریسرچ پراجیکٹ گرانٹس منظور ہوئیں۔ طلبا سوسائٹیز فعال ہو گئیں۔ ہم نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بہت زیادہ بہتری لائی گئی جس کی بدولت یونیورسٹی طلبا نے نیشنل لیول پر ہونے بے شمار مختلف مقابلوں میں نمایاں پوزیشنز حاصل کی۔ یونیورسٹی کے پہلے ریسرچ جرنل کے علاوہ پہلے ای میگزین بات کا اجراء ہوا۔
یونیورسٹی میں طلبا کی سہولت کے لئے سٹوڈنٹس facilitation سینٹر کا آغاز ہوا۔ کیمپس میں طلبا کی سہولت کے لئے بنک کی برانچ قائم کی گئی۔ کیمپس میں پچاس ہزار سے زائد پودے لگائے گئے۔ ریسرچ لیبز میں بہتری کے لئے نئے آلات حاصل کئے گئے۔
علاقے کے طلبا کو ہنر مندانہ تربیت دینے کے لئے NAVTTC کے تعاون سے ساؤتھ پنجاب سکل ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا گیا جس میں اس وقت چھ سو سے زائد طلبا زیر تعلیم ہیں۔ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ، ڈے کیئر سنٹر اور ڈائریکٹوریٹ آف ایکڈیمکس کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ریسرچ اور تدریس میں بہتری لانے کے لئے مختلف نیشنل اور انٹرنیشنل یونیورسٹیز اور اداروں کے ساتھ چالیس سے زائد ایم او یوز سائن کئے گئے۔ فنانشل ڈسپلن میں بہتری لائی گئ غیر ضروری اخراجات میں کمی کی گئی جس سے یونیورسٹی خسارے سے سر پلس بجٹ کی طرف چلی گئی۔
یونیورسٹی نے اپنی لیبز میں بنائی گئی کنزیومر پراڈکٹس متعارف کروائیں۔ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے ضمن میں مختلف سروسز کا آغاز کیا گیا جن میں کویڈ ریلیف، بلڈ ڈونیشن، کمیونٹی کے لئے آر اور واٹر پلانٹس اور فری میڈیکل کیمپس شامل ہیں۔ نیشنل اور انٹرنیشنل کانفرنسز اور ایونٹس کے دوران دیگر یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز اور حکومتی وزراء نے یونیورسٹی کا دورہ کیا۔
مختلف اداروں اور انڈسٹری کے ساتھ روابط کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھائے گئے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر سلیمان طاہر نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل سے خواجہ فرید یونیورسٹی میں ترقی گذشتہ دو سال میں مقررہ اہداف سے کہیں بہتر رہی۔
انسان کوشش کرے تو مشکل سے مشکل مراحل سے گزر کر کامیابی کی منزل تک پہنچ جاتا ہے۔ ہماری اولین ترجیح ایک بہترین علمی و تحقیقی ماحول کی تشکیل ہے کے ساتھ طلبا کی مثبت انداز میں تربیت ہے۔
انشاللہ وہ وقت دور نہیں جب خواجہ فرید یونیورسٹی کا شمار دنیا کی صف اول کی یونیورسٹیز میں ہو گا۔